.متحدہ پاکستان میں ایم کیو ایم لندن کے خاموش ٹھکانوں کا انکشاف
کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ صباح نیوز) متحدہ پاکستان میں ایم کیو ایم لندن کے خاموش ٹھکانوں کا انکشاف ہوا ہے۔ سرکاری اداروں نے خفیہ طور پر سرگرم 210 کارکنوں کی رپورٹ تیارکرلی۔ ایم کیو ایم لندن کے کارکن خفیہ طور پر لانڈھی، شاہ فیصل، ناظم آباد اور محمود آباد کے سیٹ اَپ میں موجود ہیں۔ سرکاری اداروں نے 210 کارکنوں کی فہرست سکیورٹی ادارے کے حوالے کردی۔ صباح نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایم کیو ایم پر پابندی کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے درخواست پر جواب جمع کرا دیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ بانی تحریک کے پاس ویٹو پاور تھی جو ختم کر دی گئی ہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان نے بانی تحریک کے 22 اگست کے بیان کی مذمت کی ہے۔ بیرسٹر فروغ نسیم کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ تمام ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اور سینٹ سے استعفیٰ لے جائیں اب اسکا کوئی جواز نہیں بنتا۔ 22 اگست کی تقریر کے بعد ایم کیو ایم لندن سے تمام تعلقات منقطع کرلئے ہیں اور اب ان سے کوئی رابطہ نہیں، کوئی رکن انفرادی طور پر ایم کیو ایم لندن سے رابطہ میں رہتا ہے تو اسکا ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی واسطہ نہیں لہٰذا درخواست گزار کی استدعا مسترد کی جائے۔ مولوی اقبال حیدر کی جانب سے ایم کیو ایم پر پابندی سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی۔عدالت نے درخواست پر سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔