• news

غیر ملکیوں کیلئے این او سی ختم، وفاق بلاک کارڈ جاری کرے: خیبر پی کے اسمبلی میں قراردادیں

پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے اسمبلی نے بلاک شدہ شناختی کارڈز 2ماہ میں جاری کرنے، غیر ملکیوں کی خیبر پی کے آمد پر این او سی کی شرط ختم، خواجہ سراؤں کو ووٹ کا حق دینے اور بلوچستان میں جلنے والے بحری جہاز کے متاثرین کیلئے امداد کے مطالبے پر مبنی 4قراردادیں متفقہ طور پر منظور کر لیں۔ پہلی قرارداد خیبر پی کے کے سینئر وزیر برائے بلدیات عنایت اللہ نے پیش کرتے ہوئے کہا یہ اسمبلی حال ہی میں ڈی ایف آئی ڈی کے کنٹری ڈائریکٹر کو پشاور آنے سے روکنے کے وفاقی اقدام کی مذمت کرتی ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس قسم کے ہتھکنڈوں سے گریز کرنے کے ساتھ خیبر پی کے کی حکومت سے ملنے کیلئے آنے والے غیر ملکی اداروں کے سربراہان ، ڈونرز، این جی اوز اور سرمایہ کاروں کو وفاقی حکومت سے این او سی کی پابندی ختم کرے، دوسری متفقہ قرارداد کے ذریعہ سینئر وزیر عنایت اللہ نے کہا کہ یہ اسمبلی نادرا کی جانب سے شک کی بنیاد پر ہزاروں کارڈ بلاک کرنے کی روش کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہے کہ وفاقی حکومت محکمہ داخلہ کو ہدایات جاری کرے کہ وہ خیبر پی کے کے 76ہزار لوگوں کے بلاک شدہ شناختی کارڈ 2ماہ کے اندر جاری کرے جن علاقوں میں متعلقہ ارکان اسمبلی اپنے لیٹر پیڈ پر تصدیق کرتے ہیں انہیں روکنا اس اسمبلی کی توہین ہے لہٰذا وفاقی حکومت بلاک شدہ قومی شناختی کارڈز جاری کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ورنہ احتجاج پر مجبور ہونگے۔ رکن اسمبلی آمنہ سردار نے اپنی قرارداد کے ذریعہ صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ وفاقی حکومت سے سفارش کرے کہ 2018کے عام انتخابات سے پہلے خیبر پی کے سمیت فاٹا میں رہائش پذیرخواجہ سرائوں کو ووٹرز لسٹوں میں شامل کیا جائے۔ اسمبلی کی چوتھی قرار داد رکن اسمبلی صاحبزادہ ثناء اللہ نے پیش کرتے ہوئے وفاقی اور بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبہ بلوچستان میں گزشتہ دنوں بحری جہاز میں آگ لگنے سے خیبر پی کے کے 26افراد جاں بحق اور 57زخمی ہوگئے جن میں سے کئی لوگ مستقل طور پر معذور ہوچکے ہیں لیکن ان کی مالی امداد کسی نے بھی نہیں کی لہٰذا وفاق اور بلوچستان حکومت سمیت شپ مالکان متاثرین کو فوری طور پر نقد امداد جاری کرنے کا اعلان کرے۔ بعدازاں سپیکر نے اجلاس جمعہ کے روز دوپہر 2بجے دوبارہ طلب کرلیا۔ آئی این پی کے مطابق خیبر پی کے اسمبلی کے سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ انتہائی افسوس ناک امر ہے صوبے کی جانب سے پاس کی جانے والی قرار داوں پر وفاق کوئی عمل در آمد نہیں کرتا ایسے اقدامات سے صوبے کے عوام کو اچھا تاثر نہیں ملتا ،اسمبلی اجلاس کے دوران سنیئر صوبائی وزیر عنایت اللہ نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت صوبے کے مسائل پر سنجیدگی سے غور نہیں کرتی اور تو اور صوبے کی قراردادوں پر بھی عمل درآمد نہیں کیا جاتا جو انتہائی افسوس ناک ہے۔

ای پیپر-دی نیشن