ینگ ڈاکٹرز کا پھر احتجاج، گورنر ہائوس کے باہر دھرنا، 2 گروپ لڑ پڑے
لاہور (کامرس رپورٹر) ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات منوانے کے لئے ایک مرتبہ پھر سراپا احتجاج بن گئے اور ریلی نکال گورنر ہائوس کے باہر دھرنا دیتے ہوئے مال روڈ کو دونوں اطراف سے بند کردیا اور شدید احتجاج اور نعرے بازی کی، ٹریفک کا نظام معطل ہونے سے شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ سروسز ہسپتال میں مریض بھی خوار ہوتے رہے، گورنر ہائوس کے سامنے دو گروپ آپس میں ہی لڑ پڑے، گالم گلوچ اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، ینگ ڈاکٹرز نے ہفتہ کے روزتک مطالبات تسلیم کرنے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر کی او پی ڈیز بند کر دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں ینگ ڈاکٹرز نے گورنر ہائوس چو ک میں دھرنا دیکر ما ل روڈ کو دونوں اطراف سے ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس کے باعث ٹریفک کا نظام معطل ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ ینگ ڈاکٹرز نے کہا کہ سنٹرل انڈکشن پالیسی میرٹ کا قتل ہے، اس کے تحت حکومت ہسپتالوں کو ٹھیکے پر دینا چاہ رہی ہے، 2015ء کی پالیسیاں بحال کی جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایڈہاک ڈاکٹرز کو مستقل کیا جائے، طبی سہولتوں کا فقدان کامعاملہ حل کیا جائے۔ قبل ازیں جھگڑا اس وقت ہوا جب ایک گروپ کے جا ری احتجا ج میں دوسرے گروپ نے شامل ہونے کی کو شش کی، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا بانی گروپ جن کو مو جو دہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن تسلیم نہیں کرتی اور ان کو اس تنظیم سے نکال دیا گیا ہے، اس پر انے گروپ نے جب نئے گروپ کے احتجا ج میں شامل ہونے کی کو شش کی تو دونوں طرف سے ایک دوسرے کے مخالف نعرے بازی شروع ہو گئی۔