کم عمری میں مذہب کی تبدیلی‘ سندھ اسمبلی کا بل آئین سے متصادم ہے‘ اسلامی نظریہ کونسل نے مسترد کر دیا
اسلام آباد (آئی این پی) اسلامی نظریہ کونسل نے سندھ اسمبلی کے کم عمری میں مذہب کی تبدیلی کے حوالے سے منظور کیے گئے بل کوآئین سے متصادم قرار دیتے مسترد کردیا ہے، گورنر سندھ کو قرارداد کی کاپی سمیت خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے، سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں تحفظ ناموس رسالت کے قانون میںترامیم زیر بحث لانے کے خلاف قرارداد سمیت مولانا شیرانی کی بحیثیت چیئرمین کارکردگی پر خراج تحسین اور کونسل کی شفارشات کو پارلیمنٹ زیر بحث لانے کی چار قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں، طیارہ حادثہ کے جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی ، مولانا شیرانی نے کہا کہ سندھ اسمبلی سمیت کسی بھی اسمبلی کو قرآن وسنت اورآئین کے خلاف قانون سازی کا اختیار نہیں۔ مولانا شیرانی نے کونسل کے الوداعی اجلاس سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حویلیاں میں ہونیوالا طیارہ حادثہ قومی سانحہ ہے، دوران اجلاس سندھ اسمبلی سے اقلیتی بل منظور ہونے کا معاملہ زیر بحث آیا کونسل نے اسے مسترد کرتے ہوئے متفقہ قرارداد منظور کی اور گورنر سندھ کو معاملے پر خط لکھنے کا فیصلہ کیاہے۔ جب تک ورلڈ بینک قائم ہے اس وقت تک سود کی لعنت سے چھٹکارا نہیں پایا جاسکتا، اس حوالے سے باتیں خوش آئند ہیں لیکن عملی میدان میں مشکلات ہیں۔ تحفظ ناموس رسالت قانون پر نظرثانی بارے سینٹ کی انسانی حقوق کمیٹی کیخلاف بھی قرارداد منظور کی ہے، قائد اعظم یونیورسٹی کے شعبہ فزکس کو دوسرے نام منسوب کرنا قابل تحسین نہیں، اس حوالے سے وزیر اعظم کو خط لکھیں گے،چوتھی قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ اسلامی نظریہ کونسل کی سفارشات پارلیمنٹ میں پیش کی جائیں۔ پارلیمنٹ میں بحث کیلئے دن مقرر کئے جائیں،سفارشات پر آئین اور قانون کے مطابق عمل کیا جائے،اس حوالے سے بھی وفاقی حکومت کو خط لکھیں گے۔ترکی کے ادارے دیانت کے سربراہ گورموس کل اسلامی نظریہ کونسل کا دورہ کریں گے، سود کے خاتمے کی باتیں اچھی ہیں، انہوں نے قبل ازیں الودعائی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ مفتی امداد اللہ اور علامہ افتخار نقوی کی کتب پایہ تکمیل تک پہنچ گئی ہیںائندہ چئرمین شپ کا امید وار نہیں ہوں۔ انسانیت کی بنیاد وحدت ہے، ہر ایک کو اپنا راے پر عمل کرنے کا حق دیں.کائنات انسان اور روح پر جدید اور قدیم علوم پر یونیورسٹی قائم کرنے کا ارادہ ہے۔ہوا پرستی کی بجایے خدا پرستی پر مشتمل مذاہب کے علوم پڑھائے جایں گے،مولانافضل الرحمن سے کہا ہے کہ وزیر اعظم سے کہیں کہ وہ ارکان کا تقرر کریں، میری خواہش ہے کہ ایک دوسرے کی رائے کا خیال رکھا جائے،کبھی میری ضرورت پڑی تو حاضر ہوں گا، ایک قرارداد میں مولانا محمد خان شیرانی کی بحیثیت چیئرمین کارکردگی کی تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ ہماری دعا ہے کہ جو بھی نیا چیئرمین بنے وہ راست گو اور حق پرست ہو۔ دوسری جانب ملی یک جہتی کونسل نے سندھ میں غیر مسلموں کی قبولیت اسلام پر پابندی سے متعلق بل کی مذمت کرتے ہوئے گورنر سندھ سے اس پر دستخط نہ کرنے کامطالبہ کیا ہے آج خطبات میں اس کی مخالفت میں تقاریر کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ کی جانب سے پہلی سے بارہویں جماعت تک قرآن کی تعلیم لازمی قرارد ینے کے بل کی منظوری خوش آئند ہے اسے فی ا لفور قانون کی صورت مین نافذ کیا جائے۔گزشتہ روز المرکز اسلامی میں ملی یک جہتی کونسل کی نئی صوبائی کابینہ کا پہلا اجلاس صوبائی صدر مشتاق احمد خان کی صدارت میں ہوا ۔ ملی یک جہتی کونسل کی کابینہ نے بل کو آئین کی دفعات دو،31اور227 کے خلاف قرارد دیا اور کہا کہ یہ بل غیر اسلامی غیر آئینی اور انسانی حقوق اور اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے۔