شیر یں مزاری کیخلاف نازیبا گفتگو وزیر دفاع ذاتی طورپر عدالت طلب
اسلام آباد(وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے پی ٹی آئی کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے سے متعلق کیس میں وزیر دفاع کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے خواجہ آصف کو 19دسمبر کو ذاتی حیثیت میں عدالت طلب کر لیا ہے۔ جمعرات کو عدالت عالیہ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ ڈاکٹر شیریں مزاری اپنے کونسل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ وزیر دفاع کے کونسل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل ایک اہم اجلاس میں شریک ہونے کے باعث عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے ہیں۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جب عدالت نے طلب کیا ہے تو کوئی کیبنٹ یا پارلیمنٹ کا اجلاس معنی نہیں رکھتا۔ فاضل عدالت نے کہا پہلے تو عدالت نے انہیں زبانی طلب کیا تھا اب ہم انہیں تحریری طور پر طلب کررہے ہیں۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا خواجہ آصف نے عدالتوں کو مذاق سمجھا ہوا ہے انہوں نے خواتین کی توہین کی ہے۔ معاف کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی کر رہی ہوں۔ معافی تو خواجہ آصف نے مجھ سے مانگنی ہے۔ عدالت سے انصاف کی امید ہے۔