• news

عراق داعش کے زیر قبضہ شہر القائم پر سرکاری طیاروں کی بمباری،120شہری جاں بحق

بغداد (آئی این پی) عراق میں داعش کے زیر قبضہ شہر القائم میں سرکاری طیاروں کی بمباری سے خواتین اور بچوں سمیت120 شہری جاں بحق اور 170زخمی زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق عراق کے جنگی طیاروں نے شامی سرحد کے قریب القائم شہر پر اس وقت فضائی حملے کیے جب شہریوں کی بڑی تعدادبینک کے باہر تنخواہوں کے حصول کے لیے جمع تھی۔ ایک عراقی رکن پارلیمان فارس الافارس نے جرمن نیوز ایجنسی ”ڈی پی اے “سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شامی سرحد کے قریب القائم نامی قصبے پر کی جانے والی بمباری کے نتیجے میں 120شہری جاں بحق اور 170زخمی ہوئے ہیں۔الفارس نے مزید تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ دارالحکومت بغداد سے 500 کلومیٹر مغرب کی جانب واقع اس قصبے کے مرکزی بازار پر یہ فضائی حملے عراقی طیاروں نے کیے۔ عراقی فوج کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں نے غلطی سے شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق حملے میں ایک بازار کو ہجوم کے اوقات میں نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں بعض پورے خاندان موت کی نیند سو گئے جب کہ بعض لوگ اپنی تنخواہوں کی وصولی کے واسطے لائنوں میں کھڑے تھے۔داعش کے خلاف برسرپیکار اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اتحادی طیاروں نے اس وقت مذکورہ علاقے کو حملے کا نشانہ نہیں بنایا۔داعش تنظیم کے خلاف معرکوں کی نگرانی کرنے والی مشترکہ عراقی آپریشنز کی کمان نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔دوسری جانب موصل آپریشن میں عراقی افواج کی پیش قدمی جاری ہے۔ عراقی افواج نے آپریشن کو دشوار اور پیچیدہ قرار دیا ہے اس لیے کہ داعش تنظیم موصل میں دو برس سے اپنی فورس کو مضبوط کر رہی ہے۔ دوسری جانب شام کے شمالی شہر الباب کے نزدیک کار بم حملے میں ایک ترک فوجی ہلاک اور6 زخمی ہوگئے ہیں۔ ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو نے فوج کے ایک بیان کے حوالے سے ترک فوجیوں پر الباب کے نزدیک بم حملے کی تصدیق کی ہے۔یہ شہر ترکی کی سرحد سے پچیس کلومیٹر دور واقع ہے۔ بیان کے مطابق زخمیوں میں ایک فوجی کی حالت تشویش ناک ہے۔ قبل ازیں بم دھماکے میں دو فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی۔ترک میڈیا کی اطلاع کے مطابق اس مہلک حملے کے بعد فضائیہ نے شام میں داعش کی تنصیبات کو بمباری میں نشانہ بنایا ہے اور ان کے بارہ اہداف تباہ اور تیئیس انتہا پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن