نیدر لینڈ: اسلام مخالف رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈر کو امتیازی سلوک کا مجرم قرار دیدیا گیا
شیفول (اے ایف پی+ بی بی سی) نیدر لینڈ میں اسلام مخالف رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈر کو امتیازی سلوک پر اکسانے کا مجرم قرار دیدیا گیا تاہم عدالت نے ڈچ ایم پی کو 2014ء میں مراکشی باشندوں کیخلاف نفرت آمیز تقریر کے الزامات سے بری کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ گیرٹ وائلڈر کا بیان دوسرے لوگوں کو مراکشی باشندوں کیخلاف انسانے کا سبب بنا تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ اس بیان کے الفاظ سے دوسروں کو اکسانے کے لئے ٹھوس شواہد نہیں ملے۔ بی بی سی کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ولڈرز نے عدالتی فیصلے کو ’پاگل پن‘ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’تین پی وی وی ججز نے مراکش کے لوگوں کو ایک نسل قرار دیا ہے اور مجھے اور نیدرلینڈ کے آدھے عوام کو مجرم قرار دیا ہے۔‘ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔ عدالتی فیصلہ تین ہفتوں تک جاری رہنے والے مقدمے کے بعد سنایا گیا۔ یہ مقدمہ پولیس کو موصول ہونے والی 6400 درخواستوں کے بعد چلایا گیا جو ہیگ میں ولڈرز کی جانب سے بلدیاتی انتخابات کی مہم کے دوران دیے جانے والے بیانات سے متعلق تھی۔