مقبوضہ کشمیر :بھارتی فوج کی مظاہرین پر پیلٹ فائرنگ ،2بھائیوں سمیت30 زخمی
سری نگر (نیٹ نیوز+ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر کے علاقے اننت ناگ اسلام آباد میں جھڑپ کے دوران شہید ہونے والے 5 مجاہدین کو سپرد خاک کردیاگیا بھارتی تسلط اور مظالم مظاہرے جاری رہے۔ پُرامن مظاہرین پر براہ راست پیلٹ فائرنگ اور شیلنگ سے دو طالب علم بھائی سمیت 30 زخمی ہو گئے۔ گھر گھر تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ¾ 13 نوجوانوں کو حراست میں لے کر تھانوں میں بند کردیاگیا۔ انسانی حقوق کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے جنوری 1989سے اب تک 94,594بے گناہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت مانگنے کی پاداش میں شہید کیا جن میں سے 7,076کو دوران حراست شہیدکیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق قتل کے ان واقعات سے 22,831خواتین بیوہ اور107,603بچے یتیم ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران فوجیوں نے 10,816خواتین کی بے حرمتی کی جبکہ 107,725 رہائشی عمارتوں اور دیگر املاک کو تباہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق ان 27برسوںکے دوران بھارتی پولیس اور فوجیوں نے 8ہزار سے زائد افراد کو حراست کے دوران غائب کر دیا۔ نوجوان مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ بندوق اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے اب تک 115افراد شہید جبکہ 16 ہزار کے لگ بھگ زخمی ہو چکے ہیں۔ پیلٹ چھرے لگنے سے 1250افراد کی بینائی متاثر ہوئی ان میں متعدد خواتین بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف سابق بھارتی وزیر خارجہ یشونت سنہا کی قیادت میں کشمیر تنازعہ پر کشمیری رہنما¶ں سے بیک ڈور مذاکرات کے لئے گزشتہ روز سری نگر پہنچ گیا وفد نے سینئر حریت رہنما آغا حسن الموسوی سے ملاقات کی وفد 14دسمبر تک قیام کے دوران سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور دیگر رہنما¶ں سے بھی ملاقاتیں کریگا۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمےر کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرفاروق عبداللہ نے واضح کیاکہ پاکستان مسئلہ کشمیرکاایک اہم فریق ہے اوراسکے ساتھ مذاکرات کئے بغیریہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے سوالیہ اندازمیں کہا میں نے حریت رہنما¶ں، عوامی احتجاج اورکشمیرمسئلے کے بارے میں جوکچھ بھی کہا،میں اس پرمعافی کیوں مانگوں؟۔ ڈاکٹر فاروق نے مودی حکومت کوسوالات کے کٹہرے میں لاکھڑاکرتے ہوئے پوچھاکہ جوجماعت بھاجپاحریت لیڈروں سے مذاکرات کرتی رہی ہو،وہ مجھ پرسوال کیسے اٹھاسکتی ہے۔انہوںنے دوٹوک الفاط میں کہاانہوں نے حریت لیڈروں ،کشمیرمیں جاری احتجاجی لہراورمسئلہ کشمیرکے حوالے سے جوکچھ بھی کہا،وہ اس پرکاربندہیں ۔ایک انٹرویوکے دوران انہوں نے کہا کہ کشمیر کے آر پار عام لوگ مر رہے ہیں ، لوگوں کو مصائب اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ڈاکٹر فاروق کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ کشمیری عوام مسئلہ کشمیر کے حتمی حل کے معاملے پر متحد ہیں۔
فاروق عبداللہ