• news
  • image

خون کی شریانوں پر ڈاکٹر سمیرہ خاں کی تحقیق

خون کی شریانوں میں تنگی کی علامات کیا ہوتی ہیں۔ تیزی سے بدلتی انسانی زندگی میں رہن سہن اور ہمارے کھانے پینے کہ طور طریقے اور بے ہنگم زندگی اور بے حد ذہنی دباﺅ اور پیسے اور مقابلہ کی دوڑ میں انسان مشین بن گیا ہے اور اپنی صحت سے لاپروائی بھی ایک اہم وجہ ہے۔ ہمارے سندھ کہ اندرون جو محنت کش کھیتی باڑی اور ہر روز طویل چلنا اور سادہ غذا اور طبعی زندگی گزار رہے ہیں۔ ان میں یہ شریانوں میں تنگی غیر طبعی زندگی گزارنے والوں سے بہت کم ہے اور دنیا کی تمام بیماریوں کا قدرتی علاج پیدل چلنا میں بھی ہے۔ لیکن آج کل خون کی شریانوں کی تنگی پر میں نے اپنے پینل کے ساتھ تحقیق اور پروفیسر کی رہنمائی میں لیاقت میڈیکل حیدر آباد لی ہے۔ جن میں ہم نے 6 بنیادی چیزیں/ اسباب ہیں جو خون کی شریانوں میں تنگی کی علامات ظاہر کرتی ہے۔ کیونکہ بعض اوقات ہم انجانے میں ایسا کام کر رہے ہوتے ہیں۔ جس کی وجہ سے خون کی نالیوں میں یہ علامات شروع ہو جاتی ہے۔ اگر ان علامات میں کوئی علامت محسوس ہو تو آپ فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ جسم کے ایک عضو میں سوجن پیدا ہونا‘ ٹانگ یا بازو میں درد‘ بلاوجہ کھانسی‘ سینے میں درد‘ دل کی دھڑکن یا سانس لینے میں مشکل یا دشواری پھیپھڑوں میں کوئی خون کا لوتھڑا جم جائے تواس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری آتی ہے اور جسم میں آکسیجن کم ہونا شروع ہو جاتی ہے اور آکسیجن کی کمی کی وجہ سے دل تیز دھڑکنا شروع ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر سمیرہ خان کا کہنا ہے کہ دل کی تیز دھڑکن سے شریانیں بند ہونے لگتی ہیں۔ سینے میں درد‘ سینے میں ہر درد دل کے دورہ کی علامت نہیں ہوتا۔ جبکہ دل کے دورے کا درد سینے سے بازو کی جانب جاتا ہے۔ سینے کا درد بعض اوقات تنگ شریانوں کی وجہ سے بھی ایسا ہوتا ہے۔ اس درد میں سانس لیتے ہوئے سینے میں کوئی چیز کی چبھن محسوس ہوتی ہے جبکہ دل کے درد میں ہر سانس پر تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔ جلد پر سرخی کی علامات کا ظاہر ہونا‘ اگر کسی زخم‘ چوٹ کے بغیر چہرہ پر سرخی کے آثار ہوں اور چہرے پر خون کے ہلکے سے جم جانے کے آثار پیدا ہوں اور خصوصاً آپ کو حرارت کا احساس بھی ہو تو یہ بھی شریان کی تنگی کی علامات ہوتی ہیں نزلہ زکام کی وجہ سے کھانسی کی علامات ہو تو اس کہ اسباب کا تو پتہ اور سمجھ آتی ہے۔ اگر کھانسی بلاوجہ ہونے لگے تو شریانوں کی تنگی اور بندش کی علامت ہے اور شریانوں کی تنگی کہ باعت سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے اور دل کی دھڑکن تیزی کے ساتھ ہی سینے میں درد رہنے لگتا ہے۔ ڈاکٹر سمیرہ خان اور اس کے ساتھی ماہرین کہتے ہیں کہ ایسی کھانسی خشک ہوتی ہے مگر کبھی کبھی ساتھ بلغم بھی آتی ہے۔ مندرجہ بالا علامات ظاہر ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں آخر پر ایک بات بتاتی چلوں کہ اپنے روزمرہ کے کاموں اور رہن سہن اور سگریٹ نوشی اور دوسری چیزوں میں فوری تبدیلی لائیں اور ڈاکٹر سے اپنی شریانوں کا چیک اپ کروائیں تاکہ مرض کی پیچیدگی سے بچا جا سکے۔

جاوید اقبال بٹ

جاوید اقبال بٹ

epaper

ای پیپر-دی نیشن