افغانستان: سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں 18 عسکریت پسند ہلاک‘ 25 زخمی
کابل(آئی این پی)افغان سیکورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میں 18طالبان جنگجو ہلاک اور 25زخمی ہوگئے جب کہ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک بار پھر عسکریت پسند گروپوں کو ہتھیار ڈال کر امن مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دے دی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق افغان نیشنل سیکورٹی فورسز نے جنوبی صوبہ ارزگان میں آپریشن کیا جس میں 18جنگجو مارے گئے۔ آپریشن کا آغاز دو روز قبل کیا گیا تھاجو ابتک جاری ہے ۔صوبائی پولیس چیف ولی جان سرحدی کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کو صوبائی دارالحکومت کے علاقے ترین کوٹ میں آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔ آپریشن میں 25عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔دوسری جانب افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک بار پھر عسکریت پسند گروپوں کو مذاکرات میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہوئے عسکریت پسند گروپوں پر زور دیا ہے کہ وہ انٹرا افغان مفاہمتی مذاکرات میں شامل ہوں اور ملک کیلئے نقصان کا باعث بننے والی تخریبی سرگرمیوں سے باز رہیں۔کابل میں میلادالنبیؐ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اشرف غنی کا کہنا تھاکہ ملک کی فلاح وبہبودجنگ میں نہیں بلکہ امن میں ہے ۔حضرت محمد ؐ معاشرے سے ناانصافی اور جبر کو ختم کرنا چاہتے تھے ۔افغان صدر کا یہ بیان طالبان کے قطر دفتر کی جانب سے ان مطالبات کے بعد سامنے آیاہے جس میں طالبان نے امریکہ کے ساتھ براہ راست مذاکرات اور اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے رہنمائوں کے نام نکالنے کا مطالبہ کیا تھا۔