• news

’’پانامہ معاملہ عدالت میں ہے بحث نہیں ہوسکتی‘‘ سپیکر کی طرف سے رولنگ کا امکان

اسلام آباد (جاوید صدیق) پانامہ سکینڈل پر تحریک انصاف نے سڑکوں پر جو ہنگامہ برپا کر رکھا تھا اسے وہ پارلیمنٹ میں لا رہی ہے۔ عمران نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے بائیکاٹ ختم کرنے کا اعلان کیا اور ساتھ ہی کہا کہ پی ٹی آئی وزیراعظم کے پانامہ کیس کے بارے میں بیان سے متعلق تحریک التواء اور تحریک استحقاق لائے گی۔ پی ٹی آئی ان تحریکوں کے ذریعہ پارلیمنٹ میں جن کے گزشتہ چند اجلاس بہت پھیکے اور ٹھنڈے تھے گرما گرمی پیدا کرے گی۔ پی ٹی آئی وزیراعظم کے پارلیمنٹ میں پانامہ پیپرز اور بیرون ملک جائیداد کے بارے میں بیان اور سپریم کورٹ میں وکلاء کی طرف سے وزیراعظم کی پارلیمنٹ کی تقریر پر اختیار کئے جانے والے مؤقف میں تضاد کے معاملے کو اچھالنے کی کوشش کرے گی۔ جن کا حکومتی بنچوں کی طرف سے بھی بھرپور جواب دیئے جانے کا امکان ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی وزیراعظم کی پانامہ پیپرز کے بارے میں پارلیمنٹ کی تقریر کے بارے میں تحریک استحقاق گزشتہ روز قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی ہے۔ اپوزیشن کی دو بڑی جماعتوں کی طرف سے پانامہ کے معاملے پر پارلیمنٹ میں بحث کے لئے پیش کی گئی تحاریک پر تلخ اور ہنگامہ خیز بحث و تمحیص ہو گی۔ اس اعتبار سے قومی اسمبلی کا اگلا اجلاس گزشتہ اجلاسوں کے مقابلے میں دلچسپ ہو گا۔ ایک عرصہ تک قومی اسمبلی کی بے مزہ کارروائی میں اچانک ہنگامے کی صورت پیدا ہو جائے گی۔ تحریک انصاف اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی تحریکوں کو سپیکر یہ رولنگ دے کر رد کر سکتے ہیں کہ چونکہ یہ معاملہ بھی سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے اس لئے اس پر اسمبلی میں بحث نہیں ہو سکتی۔

ای پیپر-دی نیشن