اسلام کے نام پر فساد پھیلایا گیا دہشت گردی کیخلاف علما کردار ادا کریں:نواز شریف
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تشریف آوری اس بات کا اعلان تھا کہ آسمان سے نازل ہونیوالی ہدایت اپنے درجہ کمال کو پہنچ چکی ہے اور یہ سلسلہ نبوت کا آخری پڑا¶ تھا جس کا آغاز حضرت آدم علیہ السلام سے ہوا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے زیراہتمام بین الاقوامی سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کانفرنس میں صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف، وزیر مذہبی امور پنجاب سید زعیم حسین قادری، ترکی کے محکمہ مذہبی امور کے وزیر مملکت علی وحید، قومی و بین الاقوامی مذہبی سکالر اور علماءکرام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے سیرت رسول کانفرنس کی روشنی میں آئینی ریاست کا تصور پیش کیا اور اجتماع کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے سکالر اور علماءکرام معاشرے کی رہنمائی کریں تاکہ جدید ریاست قائم کی جا سکے۔ ہمیں سیرت رسول کی روشنی میں اپنے سیاسی، سماجی اور معاشی اداروں کی تشکیل نو کرنا ہو گی۔ اسلام کو سلامتی اور بھائی چارے کے دین کی بجائے خوف کی علامت بنا دیا گیا ہے اور گزشتہ چند برسوں میں اسلام کے نام پر زمین پر فساد پھیلایا گیا۔ اختلاف رائے کی بنیاد پر انسان کو قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران حکومت کی م¶ثر کوشش سے فسادکا دروازہ بند ہو گیا ہے اور حکومت، قومی قیادت، علماءو مشائخ، افواج پاکستان اور دیگر اداروں کے تعاون سے دہشت گردی کے مراکز ختم کر دئیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پیدا کرنے والے عناصر کے خاتمے کیلئے علماءکرام کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ ہمیں آگے بڑھنے اور اپنی شناخت کے قیام کیلئے ماضی سے رہنمائی لینا ہو گی۔ اس سلسلے میں قرآن کے ساتھ میثاق مدینہ اور خطبہ حجة الوداع سے رہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ اسوہ حسنہ اور وحی کی روشنی میںعصر دوئم کو دریافت کرنے کیلئے علماءکرام ہماری رہنمائی کریں۔ وزیراعظم محمد نواز شریف سے ترکی کے مذہبی امور کے صدر مہمت گورمز نے سیرت النبی کانفرنس کے موقع پر ملا قات کی۔ وزیراعظم نے مہمت گورمز کی امت مسلمہ کی خدمات کے حوالے سے کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ملا قات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ امت مسلمہ کو درپیش مسائل کا واحد حل دین اسلام کی تعلیمات اور آنحضور کی سنت مبارکہ پر حقیقی معنوں میں عمل کرنے میں ہے۔ مہمت گورمز نے کہا یہ بات باعث افسوس ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مختلف فرقوں کی اپنی اپنی مساجد ہیں۔