.سلامتی صرف دین اسلام میں ہے مقررین احرار ختم نبوت کانفرنس :ہزاروں افراد کا جلوس
چنیوٹ(شہزادہ محمد اکبر سے) عالمی مجلس احرار اسلام اور تحریک تحفظ ختم نبوت پاکستان کے زیر اہتمام چناب نگر کی قدیم ترین مرکزی جامع مسجد احرار میں سالانہ ’’احرار ختم نبوت کانفر نس‘‘ اسلام کی سر بلندی ،وطن عزیز کی سلامتی کی دعائوں اور متعدد قراردادوں کی متفقہ منظوری کے بعد ختم ہوگئی ،کانفرنس ختم ہونے کے بعد ملک بھر سے آئے ہزاروں فرزندان اسلام ،مجاہدین ختم نبوت اور سرخ پوشان احرار نے فقید المثال جلوس نکالا جبکہ قادیانی مرکز ’’ایوان محمود‘‘ کے سامنے قائد احرار سید عطاء المھیمن بخاری ،مولانا مفتی محمد حسن ،عبداللطیف خالد چیمہ ،سید محمد کفیل بخاری ،مولانا محمد مغیرہ اور ڈاکٹر شاہدمحمود کاشمیری نے قادیانیوں کو دعوت اسلام کا فریضہ دہرایا! ختم نبوت کانفرنس کی آخری نشست کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر حضرت خواجہ عزیز احمد نے کی جبکہ مجلس احرار اسلام پاکستان کے نائب امیر پروفیسر خالد شبیر احمد ،جمعیت علماء اسلام پاکستان کے نائب امیر مولانا عبدالخالق ہزاروی (اسلام آباد) مولانا مفتی محمد زاہد (فیصل آباد) ،مولانا تنویر الحسن نقوی ،قاری عبید الرحمن زاہد (ٹوبہ ٹیک سنگھ ) مولانا تنویر احمد علوی(اسلام آباد) مولانا پیر محمدابو ذر ، سید عطاء المنان بخاری ،محمد قاسم چیمہ ،محمد معاویہ راشد ،عبدالمنان معاویہ ،مولانا سرفراز معاویہ ،حافظ محمد اکرم احرار ،مولانا قاری احسان اللہ ، مولانا مفتی عطاء الرحمن قریشی (کراچی ) مولانا محمد اسعد مدنی(کراچی) مولانا محمد مغیرہ (رحیم یار خان) قاری محمد اصغر عثمانی (جھنگ) قاری محمد آصف (لاہور) ظہیر احمد کاشمیری(راولاکوٹ) اور کئی دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔ عطاء المہیمن بخاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم مغربی سیاست کو مسترد کرتے ہیں اور دینی سیاست کے علمبردار ہیں۔ سنت نبویؐ سے وابستہ رہنے ہی میں دنیا وآخرت کی یقینی کامیابی ہے۔ مولانا مفتی محمد حسن نے کہا جناب نبی کریم ؐ کی دامنِ رحمت کا ایک سرا زمین پر ہے اور دوسرا حوض کوثر پر ہے ،ہم کو اللہ تعالیٰ ،اپنے نبی آخرالزماںؐ کا غلام اور چوکیدار بنادے کہ ہم منصب رسالت وختم نبوت کے تحفظ کی پر امن جدوجہد کے کارکن بن جائیں ۔مولانا عبدالخالق ہزاروی‘ مفتی محمد زاہد‘ سیدمحمد کفیل بخاری نے کہا اسلام ابدی دین ہے اور سلامتی صرف دین اسلام میں ہے ،احرار کے کارکنوں کو روایات کے مطابق خدمت خلق اور وطن کی حفاظت کے لئے ہر وقت تیار رہنا چاہئے‘ ہزاروں مسلمانوں نے ختم نبوت زندہ باد‘ پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ جلوس ’’ایوان محمود ‘‘ پہنچا تو بہت بڑے جلسۂ عام کی شکل اختیار کرگیا ۔ عطاء المحسن بخاری نے تلاوت قرآن پاک کی ،پھر سیدمحمد کفیل بخاری ،ڈاکٹر شاہد محمودکاشمیری ،عبداللطیف خالد چیمہ ،مولانا محمد مغیرہ نے بالترتیب خطاب کیا اور قادیانیوں کو دعوت اسلام دی۔ قبل ازیں مجلس احرار اسلام پاکستان کے سرخ ہلالی پرچم کی ’’تقریب پرچم کشائی ‘‘ بھی ہوئی جس میں سرخ پوش احرار رضا کاروں نے پاکستان کے جھنڈے اور احرار کے پرچم کو سلامی دی، اس تقریب میں احرار کی قیادت نے خطاب کیا اور کارکنوں نے اس عہدکی تجدید کی وہ اسلام ، وطن اور عقیدۂ ختم نبوت کے لئے اپنا تن من دھن قربان کر دیں گے۔ جلوس مولانا مفتی محمد حسن کی دعا کے ساتھ جبکہ کانفرنس خواجہ عزیز احمد کی دعا کے ساتھ اختتام پذیرہوئی،کانفرنس کے اختتام پر احرار کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبداللطیف خالد چیمہ کی جانب سے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عمر فاروق احرار نے درج ذیل قراردادیں پریس کو جاری کی ہیں۔٭سالانہ احرار ختم نبوت چناب نگر کا یہ اجتماع حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے بلاتاخیر اسلامی نظام نافذکرکے قیام پاکستان کے حقیقی مقاصدکی تکمیل کی جائے۔ ٭یہ اجتماع اس عزم کا ایک بار پھر اظہار کرنا ضروری سمجھتا ہے پاکستان کو اسلامی تشخص سے محروم کرنے، دستور کی اسلامی بنیادوں کو کمزور کرنے اور پاکستانی قوم کو اسلامی ومشرقی اقدار و روایات کے ماحول سے نکال کر مغربی وہندوانہ ثقافت کو فروغ دینے کی ہر کوشش کا مقابلہ کیا جائیگا اور سعودی عرب ،ایران کے درمیان تنازعات کی موجودہ صورتحال کو انتہائی تشویش واضطراب کا باعث قرار دیتا ہے اور او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتا ہے ۔ ٭ اجتماع ملک میںقیام امن کے حوالہ سے نیشنل ایکشن پلان کی حمایت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے نیشنل ایکشن پلان کو غیرجانبدار رکھا جائے۔ ٭ اجتماع بلوچستان میں حالات کی خرابی میں را،موساد اورسی آئی اے کو ذمہ دارقراردیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے مذکورہ بیرونی ایجنسیوں، بعض پڑوسی ممالک کے مذموم کردار اور قادیانی عنصرکی پس پردہ تخریبی سرگرمیوں کو بے نقاب کیا جائے۔ ٭اجتماع کراچی میں امن وامان کی بحالی کو تحسین واطمینان کی نظر سے دیکھتے ہوئے بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث عناصر کو احتساب کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ٭سی پیک معاہدہ کو یہ اجتماع پسندیدگی کی نظرسے دیکھتا ہے اور اسے ملکی خوش حالی اور ترقی واستحکام کے لئے مستحسن قدم گردانتا ہے۔ ٭ اجتماع بھارت کے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کی بجائے سفاکی ودرندگی کے مناظر پیش کرنے کی شدید مذمت کرتا ہے حکومت پاکستان اور عالمی اداروں سے اپیل کرتا ہے کہ کشمیری مظلوموں کے انسانی حقوق کا تحفظ کرتے ہوئے انہیں بھارتی ظلم واستبداد سے بچایا جائے۔ ٭ یہ اجتماع امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کے، پاکستانی تعلیمی نصاب میں مداخلت پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے امریکی ایما پر تعلیمی نصاب میں تبدیلیوں کا سلسلہ بندکیا جائے۔ ٭اسلامی نظریہ کونسل کے آئین میں متعینہ اختیارات اور دائرہ کار کو محدود کرنے کی بجائے کونسل کو آزادی کے ساتھ اپنا کام کرنے کے مواقع میسر کئے جائیں۔ ٭اجتماع سندھ اسمبلی کے قبول اسلام کے متعلق منظور کردہ بل کو غیر اسلامی کارروائی قراردیتا ہے اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔ ٭یہ اجتماع حکومت اور حزب اختلاف کی جاری محاذآرائی اوران کے انتہا پسندانہ وجارحانہ ردعمل کو ملک وقوم کے لیے ضرررساں سمجھتا ہے۔ ٭چناب نگر اور مضافات کے مکینوں کو مالکانہ حقوق فراہم کئے جائیں ۔٭ یہ اجتماع طیارہ حادثہ کے شہداء کے لئے مغفرت اور ان کے لواحقین کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتا ہے۔