سموگ واٹر پالیسیاں بنانے کا حکم پانی سب سے بڑا مسئلہ کوئی توجہ نہیں دے رہا:وائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے موسمی تبدیلیوں کے خلاف حکومتی اقدامات کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عدالت نے واٹر پالیسی تیار کرکے 15 جنوری کو رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ موسم تبدیل ہو رہے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلیوں سے بارشوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے سیلاب کی شدت بڑھ گئی ہے۔ سیکرٹری آبپاشی کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ پنجاب میں واٹر پالیسی کی تیاری کا کام جاری ہے جسے دو ماہ تک مکمل کرلیا جائیگا۔ سرکاری وکیل نے بتایا کہ جنگلات کے کٹاو کیخلاف مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں پالیسی وضع کر لی جائیگی جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اعداد و شمار سے کوئی غرض نہیں۔ بتایا جائے کہ حکومت نے موسمی تبدیلیوں سے بچائو کے لئے کون سے عملی اقدامات کئے ہیں۔ کب سے سن رہے ہیں کہ واٹر پالیسی بنائی جا رہی ہے مگر اسے منظر عام پر کیوں نہیں لایا جا رہا اس پر عدالت خاموش نہیں رہے گی۔ عدالت نے قرار دیا کہ پانی کا مسئلہ سب سے بڑا ہے جس پر کوئی توجہ نہیں کررہا۔ اگر واٹر پالیسی بنا کر عدالت میں پیش نہ کی گئی تو آئندہ سماعت پر وزارت بین الصوبائی رابطہ اور سیکرٹری آبپاشی پنجاب آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر وضاحت کریں۔ عدالت نے مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کردی۔ لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو سموگ پالیسی بنانے کا بھی حکم دیدیا۔ سیکرٹری ماحولیات نے فاضل عدالت کو بتایا کہ مستقبل میں حفاظتی اقدامات کیلئے سموگ پالیسی جلد نافذ کر دی جائیگی۔سموگ پالیسی کا ابتدائی ڈرافٹ تیار کرلیا ہے۔