منی لانڈرنگ، تمام سٹیک ہولڈرز کی مربوط کوششیں ضروری ہیں: اسحاق ڈار
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت اجلاس میں منی لانڈرنگ کے خلاف اقدامات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی فنانشل مانیٹرنگ یونٹ سید منصور علی نے اے ایم ایل رجیم پر عملدرآمد کے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ سیکرٹری خزانہ وقار مسعود نے کہا کہ اینٹی منی لانڈرنگ قانون میں دسمبر 2015ء میں ترامیم کی گئیں جن کے نتائج مثبت نکلے ہیں۔ سیکرٹری داخلہ عارف احمد خان نے کہا کہ تفتیشی اداروں کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ منی لانڈرنگ کی سرگرمیوں کی جامع تحقیقات ہوسکے۔ وزیر خزانہ نے تمام سٹیک ہولڈرز کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ مطلوبہ نتائج کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء وزیر خزانہ کی صدارت میں ایک دوسرا اجلاس ہوا جس میں ایس ای سی پی کے چیئرمین اور ادارے کے دوسرے افسران نے شرکت کی۔ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی نے کمپنیز آرڈیننس کے بارے میں ردعمل کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تجاویز کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خزانہ کے سامنے رکھا جائے گا۔ آرڈیننس کے تحت مختلف شعبوں کے قواعد بھی تیار کر لئے گئے ہیں اور ان کو عوامی آراء کے لئے آئندہ ہفتہ شائع کر دیا جائے گا۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے پاکستان سٹاف ایکس چینج کے 40 فی صد شیئرز فروخت کی تجویز کے بارے میں بھی بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے ایس ای سی پی کی ٹیم کی سخت محنت کی تعریف کی اور ہدایت کی مضاربہ کمپنیوں کے آرڈیننس میں ترمیم کے مسودہ پر بھی تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔