ملک توڑنے والی ذہنیت آج بھی برسراقتدار ہے: طاہر القادری
لاہور (خصوصی نامہ نگار)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ملک توڑنے والی ذہنیت آج بھی بر سر اقتدار ہے، سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق حاصل کیا گیا ہوتا تو نا اہل اور کرپٹ ٹولہ آئین، قانون اور 19کروڑ عوام کی تقدیر سے نہ کھیل رہا ہوتا۔ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے سپریم کورٹ کے حکم پر جاری ہونیوالی رپورٹ کے بعد قومی ایکشن پلان کے حوالے سے ہمارے موقف کی توثیق ہو گئی، وفاقی حکومت 2 سال تک قومی ایکشن پلان اور دہشتگردی کے خلاف جنگ کے نام پر قوم اور ملکی اداروں کی آنکھوں میں دھول جھونکتی رہی ۔ دکھ اس بات کا ہے کہ ملکی ادارے بھی سب کچھ دیکھتے سمجھتے ہوئے خاموش رہے ،حکمران ایک نہیں کئی مکتی باہنی تنظیموں کو دودھ پلا رہے ہیں۔ سانحہ کوئٹہ رپورٹ کے بعد کسی کو اس امر میں کوئی شبہ نہیں ہونا چاہےے کہ موجودہ حکمران اور دہشتگرد ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ سانحہ کوئٹہ کی طر ح سانحہ ماڈل ٹاﺅن جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا جائے تا کہ قوم قاتلوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے۔ اصل سوال یہ ہے کہ کرپٹ اور سلامتی کے دشمن حکمرانوں کا محاسبہ کون کرے گا اور انہیں کٹہرے میں کون کھڑا کرے گا۔ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ حکمرانوں کے خلاف ایک اور چارج شیٹ ہے۔ دشمن ملک توڑنے، پانی بند کرنے، دہشتگردی اور فرقہ وارانہ فسادات کروانے کی ذمہ داری قبول کر رہا ہے، مگر کاروباری ذہنیت کے حامل حکمرانوں کی ساری توجہ ناجائز دولت اور اثاثے بچانے تک محدود ہے۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے ممبران اور سنیئر عہدیداروں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کا پاکستان ٹوٹ گیا مگر کسی ذمہ دار کو سزا ملنا دور کی بات ذمہ داری کا تعین تک نہ ہو سکا۔ آج حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کا کوئی ذکر بھی نہیں کرتا، کسی اور ملک میں یہ سانحہ رونما ہوا ہوتا تو گردنوں کے مینار بن جاتے۔ علاوہ ازیں طاہر القادری نے گزشتہ روز علی پور چٹھہ کے رہنما نور الٰہی کی ماڈل ٹاﺅن لاہور میں نماز جنازہ پڑھائی۔ نورا لٰہی گزشتہ روز قضائے الٰہی سے انتقال کر گئے تھے۔ طاہرالقادری عمرہ کی ادائیگی کے لئے آج علیٰ الصبح حجاز مقدس کے لئے روانہ ہونگے۔ ان کے بڑے صاحبزادے اور پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر حسن محی الدین بھی ان کے ہمراہ جائیں گے۔
طاہر القادری