• news

پانامہ لیکس: عدالت سے مایوسی ہوئی، قیادت بزدل ہو تو بنگلہ دیش بنتا ہے: سراج الحق

لاہور(خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے پانامہ لیکس پر عدالت سے مایوسی ہوئی، کروڑوں پاکستانیوں کی نظریں پانامہ کیس پر لگی ہیں، عوام شدت سے فیصلے کے منتظر ہیں، مفاد عامہ کے تناظر میں عدالت کو اس نازک موڑ پر چھٹیاں نہیں کرنا چاہئےں تھی، کرپشن کے اس معاملہ کی وجہ سے ملک و قوم کو خطرات لاحق ہیں، مودی کو پھر بتاتا ہوں تم نے پانی بند کیا تو ہم تمہاری گردن دبوچ لیں گے، ہندوستان تقسیم در تقسیم اور پاکستان عظیم سے عظیم تر بنے گا۔ ہم ہر محاذ پر ہندوستان کا مقابلہ کرینگے۔ فاطمی کے بیان کہ ٹرمپ اور ہمارے وزیر اعظم کا مزاج کاروباری ہے نے بہت سے سوالات پیدا کردیئے ہیں۔ امریکی کاسہ لیسی کی وجہ سے ہمارے پینسٹھ ہزار لوگ شہید ہوگئے ہیں، وقت کا تقاضا ہے ہم ان تمام عناصر کا محاسبہ کریں جن کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میدان جنگ بنا۔ حکمرانوں نے پاکستان کو میدان جنگ بنانے کے عوض امریکی ڈالرز کے ملنے کا اعتراف کیا تھا قوم کو بتایا جائے وہ ڈالر کہاں اور کس کی جیب میں گئے؟ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پشاور یونیورسٹی کیمپس میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیر اہتمام سٹوڈنٹ فیسٹیول کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا بلٹ پروف گاڑیوں میں پھرنے والے اپنے لوگوں ہی سے موت کے خوف میں مبتلا ہیں۔ عوام کے خادم بلٹ پروف گاڑیوں میں نہیں پھرتے بلکہ وہ پہرہ اور عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ مسئلہ قیادت کا ہے جب قوم کو قیادت ملتی ہے تو انہیں آزادی ملتی ہے لیکن جب قیادت بزدل ہوتو پھر مشرقی پاکستان بنگلہ دیش بنتا ہے اور نوے ہزار فوج کا کمانڈر بھارتی جرنیل کے سامنے ہتھیار ڈال دیتا ہے۔ ایسی قیادت جن کا پیسہ باہر اور بچے باہر کے سکول میں پڑھتے ہیں جو حکمرانی سے فارغ ہوکر باہر چلے جاتے ہیں ایسی قیادت کبھی بھی ملک و قوم کو ترقی نہیں دے سکتی بلکہ ایسے لوگ بدنامی اور غلامی ہی دیتے ہےں، ان سیاسی پنڈتوں سے ہم سوال کرتے ہیں یہ لوگ پاکستان سے محبت کرتے ہیں تو انکے بچے باہر کیوں پڑھتے ہیں، انکے پیسے آف شور کمپنیوں میں کیوں ہیں اور پھر پانامہ اور دبئی لیکس میں انکے نام کیوں ہیں۔ انہوں نے کہا سندھ اسمبلی میں پیش کیا جانے والا بل نظریاتی اور آئینی کرپشن ہے۔ سندھ حکومت سے کہتا ہوں وہ اس قانون کو واپس لے ورنہ یہی قانون ان کے گلے کی ہڈی بن جائیگا۔
سراج الحق

ای پیپر-دی نیشن