طیارہ حادثے کی تمام میتوں کی شناخت‘ 4 چترال پہنچا دی گئیں دینہ میں ایک کی تدفین
اسلام آباد + کراچی (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی میتیں سی ون 30 کے ذریعے چترال پہنچا دی گئیں۔ ترجمان پی آئی اے کے مطابق طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 4 افراد کی میتیں سی ون 30 کے ذریعے چترال پہنچا دی گئیں۔ خصوصی طیارے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین بھی موجود تھے۔ دینہ سے نامہ نگار کے مطابق طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونیوالا دینہ کا 24 سالہ نوجوان نعمان کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ جس کے بعد مقامی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ طیارے کے حادثے کی تمام میتوں کی شناخت ہو چکی ہے‘ میتیں ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ جمعے سے قبل 30 میتیں شناخت کے بعد ورثاء کے حوالے کی گئیں تھیں جبکہ گزشتہ روز مزید 14 میتوں کی شناخت ہوئی جنہیں لواحقین کے حوالے کر دیا گیا۔ اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر مملکت نے کہاکہ میتیں وعدے کے مطابق 17 دسمبر سے قبل ہی ورثاء کے حوایل کر دی گئی ہیں‘ جمعے کے روز شناخت ہونے والی 14 میتوں میں سے 12 کا تعلق چترال‘ ایک کا تعلق پشاور اور ایک کا راولپنڈی سے تھا۔ علاوہ ازیں پاکستان انٹرنیشنل ائرلائن (پی آئی اے) نے کہا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے اے ٹی آر طیارے کے انجن میں پہلے سے کسی خرابی کا علم نہیں تھا‘ دوران پرواز کوئی خرابی پیدا ہوئی۔ ترجمان کے مطابق پی آئی اے کے طیاروں کی مینٹینس بین الاقوامی مینولز کے مطابق مقررہ اوقات پر کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں اے ٹی آر طیارے کے شیک ڈائون میں اہم انکشاف ہوئے ہیں۔ سول ایوی ایشن نے پی آئی اے کو خط میں لکھا ہے کہ 2007ء سے 2011ء تک طیاروں کے انجن بند ہونے کے 20 واقعات ہوئے۔ اب تک 5 طیاروں کے انجن تبدیل کئے جا چکے ہیں۔ صرف 2011ء میں اے ٹی آر انجن بند ہونے کے 6 واقعات درج ہیں۔ سول ایوی ایشن کو اے ٹی آر انجن میں خرابی کا علم تھا۔