اسٹیبلشمنٹ ڈویژن والے نالائق‘ کیا ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز ہے: سپریم کورٹ
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں سنیارٹی کے حوالے سے کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں جسٹس قاضی فائز عیسی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ہدایت کی وہ تمام متاثرہ ملازمین کو کیس کی سماعت سے متعلق خط لکھیں۔ ڈپٹی سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عبدالحکیم راہی عدالت میں پیش ہوئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ان سے استفسار کیا کہ زیادہ تر لوگوں کا تعلق اسلام آباد سے ہے ان کو خط کیوں نہیں بھیجا گیا جو خط بھیجے گئے ہیں ان پر ادارے کا ایڈریس موجود نہیں ہے۔ یہ معلوم نہیں ہوا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا آفس آسمان پر ہے یا زمین پر۔ انہوں نے اپنے ریمارکس میں کہا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن والے اتنے نالائق ہیں اور آپ حکومت پاکستان کے ملازم ہیں۔ کام کرتے ہیں تو کسی پر کوئی احسان نہیں کرتے انہوں نے کہا کیا ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز موجود ہے؟ آج جو لوگ عدالت میں آئے ہیں ان کا ٹائم ضائع کیا گیا ہے۔ آئندہ سماعت پر تمام لوگوں کو سماعت کے حوالے سے آگاہ کیا جائے۔ عدالت نے کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔