پولیس اہلکاروں کی ترقی کے قوانین نہیں، منظور نظر افراد کو دی جاتی ہے:
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے خیبر پی کے پولیس کے سنٹرل پولیس آفسر کی جانب سے کانسٹیبل شاہد کی ترقی سے متعلق نظرثانی کی درخواست خارج کردی۔ کیس کی سماعت جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا پولیس اہلکاروں کی ترقی کے قوانین نہیں ہیں۔ ادارے کی پالیسی قوانین سے بڑھ کرنہیں ہوتی منظور نظر افراد کو ترقی دے دی جاتی ہے۔ درخواست واپس لے لیں تو بہتر ہوگا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے نے کہا سپریم کورٹ فیصلے کے دور رس نتائج مرتب ہونگے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس میں کہا درخواست گزار چودہ سال سے کانسٹیبل ہے چودہ سال ترقی نہ دینا ظلم ہے۔ جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا چھ سال کے اندر ترقی دینا لازمی ہے۔ واضح رہے کہ نظر ثانی کی درخواست خیبر پی کے پولیس کے سنٹرل پولیس افسر کی جانب سے دائر کی گئی تھی سپریم کورٹ نے کانسٹیبل شاہد خان کو پچھلی تاریخوں سے ترقی دینے کا حکم دیا تھا۔