• news

عوام کو دوا نہیں ملتی توضروری ہے کرپٹ نظام کا خاتمہ کیا جائے : سراج الحق

لاہور (سپیشل رپورٹر) امیرجماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران وژن سے خالی ہیں، ملک میں پارلیمانی طرز سیاست ہے اور پارٹی وابستگی سے ہٹ کر کم ہی سوچا اور سمجھا جاتا ہے۔ ان حالات میں جماعت اسلامی نے گزشتہ 9 ماہ سے کرپشن کے خلاف مہم شروع کی ہوئی ہے ۔ ہم عدالت میں بھی گئے اور اسی ٹی او آرز کے ساتھ گئے جن پر سب نے اتفاق کیا تھا، ہم نے کہا تھاکہ پہلے مرحلے میں وزیر اعظم کا احتساب ہو، اسکے بعد ان سب لوگوں کا احتساب ہو جن کے نام سامنے آئے ہیں۔ جماعت اسلامی سرمایہ داروں کا ٹولہ نہیں عام لوگوں کی جماعت ہے۔ کرپشن فری پاکستان پوری قوم کی ضرورت ہے۔ کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف مہم کے سلسلے میں ہم نے ٹرین مارچ کیا ہر سطح کے لوگوں کومتحرک کیا۔ کرپشن فری پاکستان کا اتنا چرچا ہوا کہ ہر کوئی اسے بڑا مسئلہ سمجھنے لگا۔ اب پانامہ لیکس معاملہ چل رہا ہے ۔ پانامہ لیکس کی وجہ سے دیگر ممالک میں کئی حکمران فارغ ہوئے مگر ہمارے یہاں کچھ نہیں ہوا۔ وزیر اعظم نے تین مرتبہ قوم سے خطاب کیا ۔ ہم نے اپوزیشن سے رابطہ کیا۔ ہم نے حکومت سے کمیشن کا مطالبہ کیا اور ٹی اور آرز کا کہا مگر حکمرانوں نے سن کر نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر احتساب کا نظام ہو تو سب سے پہلے میں خود کو پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسائل و مشکلات میں اسلئے مبتلا ہیں کہ ہم نے اللہ اور اسکے رسول ؐ کی تعلیمات کو فراموش کردیا ہے ، آج ہر طرف بے اطمینانی ہے، ملک میں عوام نے روٹی کپڑا اور مکان کیلئے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا، نوازشریف پر بھی عوا م نے اعتماد کیا مگر صورتحا ل جوں کی توں ہے، آج نظریاتی اور مالیاتی کرپشن ہے دہشت گردی کی وجہ سے 65 ہزار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ، معاشی دہشت گردی کی وجہ سے 20 کروڑ عوام متاثر ہیں، ہسپتالوں میں سب سے زیادہ رش ذہنی مریضوںکا ہے، معاشی دہشت گردی کی وجہ سے ڈپریشن عام ہوگئی ہے، معاشی و سیاسی دہشت گردی اور مسلح دہشت گردی آپس میں جڑی ہوئی ہیں، ریاست کی منزل کیا ہے، اسکا آج تک درست تعین نہیں ہوا، میں نے سینیٹ میں بھی کہا کہ 50 سالہ منصوبہ بندی کی جائے اور اسکو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کسی خاص پارٹی کا نہیں ہر آدمی کا مسئلہ ہے۔ کرپشن کی وجہ سے اگر عوام کو دوا نہیں ملتی تو ضرورت اس بات کی ہے کہ کرپٹ نظام کا خاتمہ کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن