.وفاق بڑا پن دکھائے، چھوٹے صوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر حقوق دے : پرویز خٹک
نوشہرہ (صباح نیوز) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں کئے فیصلوں کو تسلیم کیا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وفاق بڑا پن دکھاتے ہوئے چھوٹے صوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر انکے حقوق ادا کرے تاکہ دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کے عوام کی احساس محرومیاں دور ہوں۔ مردم شماری سے نئے این ایف سی ایورڈ کے ذریعے صوبوں کے حقوق کا تعین ہوگا۔ قبائل کے پی کے میں ضم ہونے کی مخالفت صرف مولانا فضل الرحمن کررہے ہیں۔ قبائل کے ضم ہونے سے کے پی کے کو آبادی کے تناسب سے فنڈز ملیں گے اور اس سے پی کے کے قبائل کو بھی قومی وصوبائی اسمبلی اور سینٹ میں بھر پور نمائندگی ملے گی۔ کے پی کے سمیت پورے ملک کے عوام اس ملک میں حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں، اس ملک کے غریب عوام کے مسائل صرف ایماندار قیادت ہی حل کرسکتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ملک کے طول و عرض میں باشعور عوام تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں اور یہ عوام کا عمران خان اور خیبر پی کے کی صوبائی حکومت اور پی ٹی آئی کے منشور پر بھر پور اعتماد کامظہر ہے۔ وہ نوشہر ہ کے علاقے جبہ داود زئی میں شاہ نظر خان، فضل مجیب، سیف اللہ ، عنایت خان اوران کے ساتھیوں کی اے این پی سے مستعفی ہو کر پی ٹی آئی میں شمولیت کے موقع پر جلسے اور ڈسٹرکٹ کونسلر قاضی واجد الحق کے جواں سال بھتیجے اور قاضی منظور الحق کے جواں سال بیٹے کی وفات پر اظہار تعزیت کے موقع پر نوشہر ہ کلاں میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ پرویز خٹک نے کہا پی کے نے ہمیشہ مردم شماری فوری طور پر کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ہمیں پنجاب سمیت کسی صوبے پر کوئی اعتراض نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی سمیت سابقہ اتحادی جماعتوں کی سیاست ختم ہوچکی ہے۔ انکے پاس تحریک انصاف کے خلاف کہنے کو کچھ نہیں اسلئے وہ عوام کو مزید دھوکہ نہیں دے سکتے، آئندہ اقتدار کے خواب چھوڑ دیں۔اس ملک کے آنیوالے وزیر اعظم عمران خان ہیں اور تحریک انصاف اپنی کارکردگی اور اللہ کے فضل اور عوامی طاقت سے پی کے سمیت چاروں صوبوں اور وفاق میں حکومتیں قائم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تین سالہ کارکردگی کھلی کتاب کی مانند عوام کے سامنے ہے، مخالفین الزامات کی بجائے ہمارے خلاف کوئی ثبو ت پیش کریں میں اور میری کابینہ ارکان اسمبلی پر ایک الزام سامنے لائیں ہم نے کرپشن، لوٹ کھسوٹ کے دروازے بند کردئیے ہیں۔ ہم نے اداروں میں اصلاحاتی پروگرام شروع کیا اور سرکاری ملازمین اور ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔ ہمیں خوشی ہے کہ باقی صوبے ہماری تقلید کررہے ہیں۔ہمارے خلاف کوئی کرپشن اور کمیشن کے الزام ثابت کرے تو میں سیاست سے دستبردار ہوجائونگا۔