عمران نے آئی جی خیبر پی کے کے خلاف حقائق پیش کرنے پر پارٹی سے نکالا، احتساب کمشن آزاد نہیں : ضیاءاللہ آفریدی
پشاور(آئی این پی )سابق وزیر خیبر پی کے اسمبلی ضیاءاللہ آفریدی نے کہا ہے میں نے اپنی گرفتاری سے قبل عمران خان سے بنی گالہ میں تین ملاقاتیں کیں اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی کرپشن کے حقائق پیش کئے تھے ،پرویز خٹک کے خلاف حقائق سامنے لانے پر مجھے گرفتار کیا گیا ، خیبر پی کے کا احتساب کمیشن آزاد نہیں بلکہ پرویز خٹک کمیشن ہیں ، مک مکا کی وجہ سے ایک سال سے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کا نیا ڈی جی نہیں لگایا جا رہا۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا اس مک مکا پر جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کی خاموشی قابل افسوس ہے ،بینک آف خیبر میں اخباروں میںخیبر پی کے کے وزیر خزانہ کی اربوں کی کرپشن کے خلاف پوری چارج شیٹ چھپوائی مگر خیبر پی کے کے تحقیقاتی کمیشن نے کوئی ایکشن نہیں لیا ،عمران خان نے آئی جی خیبر پی کے کے خلاف حقائق پیش کرنے پر مجھے پارٹی سے نکال دیا ،مجھے گرفتاری کی وجہ سے نہیں بلکہ اسمبلی میں حقائق پیش کرنے کے بعدپارٹی سے نکالاگیا۔ احتساب کمیشن کے کاغذات پرویز خٹک کو مجرم ثابت کریں گے۔ پرویز خٹک کی کرپشن پر عمران خان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ۔
ضیاءاللہ آفریدی