.ملکی سیاسی افق پر نئی محاذ آرائی شروع ہونے کا امکان
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) پا کستان کے سیا سی افق پر نئی محاز آرائی شروع ہو نے کے امکا نات بڑھ رہے ہیں، اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے بعد پیپلز پارٹی حکمران جماعت کے خلاف اپنے مطالبات منوانے کیلئے حکمت عملی کو موثر انداز میں آگے بڑھائیگی۔ آصف علی زرداری پانچ سال تک صدر رہنے کے بعد 2013ء میں سبکدوش ہوئے تھے۔ گزشتہ سال انہوں نے ایک جلسے سے خطاب کے دوران بظاہر ملکی سیاست میں ریاستی اداروں کی مبینہ مداخلت پر اسے تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور اسکے چند روز بعد ہی وہ اچانک بیرون ملک چلے گئے تھے۔ پیپلز پارٹی کا موقف رہا کہ سابق صدر کے بیان کی سیاق و سباق سے ہٹ کر تشریح کی گئی اور بیرون ملک جانے کا اس بیان سے کوئی تعلق نہیں۔اب سوال یہ پیدا ہو تا ہے کہ سابق صدر کے ملک میں واپس آنے سے پیپلز پارٹی کے وہ اپنے چار مطالبات حکومت سے منوانے کیلئے دباؤ میں اضافہ کرسکیں گے۔ بعض تجزیہ نگاروں کی رائے ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی وطن واپسی کو آئندہ انتخابات کیلئے سیاسی جماعتوں کی تیاری کے تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ پیپلز پارٹی اور حزب مخالف کی دوسری بڑی جماعت تحریک انصاف حکومت کیخلاف ملکر کوئی حکمت عملی بناتی ہیں تو وزیراعظم نوازشریف کیلئے مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ پاناما لیکس کا معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، تحریک انصاف اور کسی حد تک پیپلز پارٹی نے بھی عوام میں ایک شعور اُجاگر کیا ہے۔ وفاقی دارالحکو مت کے سیاسی حلقوں کی رائے ہے کہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ وہ پیپلز پارٹی کو تحریک انصاف کے ساتھ نہ ملنے دے۔