ناگاعلیحدگی پسندوں کا بھارتی فوج کی چوکی پر حملہ 3 دھماکے کرفیو نافذ
ایمفال (نیوز ڈیسک) شورش زدہ بھارتی ریاست منی پور میں ناگا علیحدگی پسندوں کے بھارتی فوج اور پولیس پر تازہ حملوں کے بعد تشدد بھڑک اٹھا، ہزاروں مشتعل افراد نے ہڑتال کے دوران مظاہرے کئے اور درجنوں گاڑیاں جلا ڈالیں، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، ریاستی حکومت نے دارالحکومت ایمفال اور اس کے گرد و نواح میں غیر معینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کردیا جبکہ انٹرنیٹ اور موبائل فون سروسز بند کردی گئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مودی سرکار کی ایما پر ریاستی حکومت نے چند ماہ قبل منی پور میں 7 نئے اضلاع کے قیام کا اعلان کیا جن میں 4 کا افتتاح بھی کردیا گیا۔ اس فیصلے کیخلاف ناگا قوم پرست علیحدگی پسند تنظیموں نے ملکر بھرپور مزاحمت کا اعلان کرتے ہوئے یونائیٹڈ ناگا کونسل ’’یو این سی‘‘ تشکیل دی۔ یو این سی نے یکم نومبر سے ریاست کی 2 اہم سپلائی والی شاہراہوں کو بند کررکھا ہے جس سے ریاست میں اشیائے ضروریہ کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ناگا علیحدگی پسندوں نے جمعرات کو منی پور کے پولیس تھانے پر حملہ کرکے 3 پولیس اہلکاروں کو ہلاک اور 14 کو زخمی کردیا تھا۔ جمعہ کے روز انہوں نے مکھونگ میں 3 طاقتور بم کے دھماکے کرکے فوجی قافلے کو نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ ناگارام نامی علاقے میں پیش آیا۔ ہفتہ کے روز 70 علیحدگی پسندوں نے ننگ کائو نامی قصبے میں انڈیا ریزرو بٹالین آئی آر بی کی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے بھارتی فوجیوںکو مارا پیٹا اور ان کے ہتھیار چھین لئے۔ اس دوران یو این سی کی اپیل پر ریاست میں جاری ہڑتال کے دوران ہزاروں مشتعل افراد بھارتی تسلط کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور درجنوں گاڑیاں جلا ڈالیں۔ توڑ پھوڑ کرکے کئی سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، بنکوں کی کیش ویگنیں لوٹ لیں۔