4 یونیورسٹیوں کے وی سی ہٹانے کا فیصلہ معطل، ہائیکورٹ نے عبوری تقرریاں کردیں
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے پنجاب یونیورسٹی سمیت صوبے کی چار جامعات کے وائس چانسلرز کو عہدوں سے ہٹانے کے حوالے سے سنگل بنچ کے فیصلے کو معطل کردیا جبکہ دیگر سات جامعات میں تقرر کئے گئے قائم مقام وائس چانسلرز کو اپیل کے حتمی فیصلے تک کام کرنے کی اجازت دے دی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ سنگل بنچ نے قوانین کے برعکس فیصلہ سناتے ہوئے چار یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو عہدوں سے ہٹانے کا حکم دیا۔ سات یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کو طریقہ کار کے تحت تعینات کیا گیا مگر عدالت عالیہ کے سنگل بنچ نے انہیں بھی ہٹانے کا فیصلہ سنایا۔ انہوں نے عدالتی حکم پر سرچ کمیٹی کی جانب سے وائس چانسلرز کے لئے منتخب نام پیش کردیئے جس پر عدالت نے قرار دیا کہ عدالت منتخب ناموں میں سے عبوری طور پر وائس چانسلرز کا خود انتخاب کرنے کا حکم صادر کرتی ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک لاہور کالج فار وومن یونیورسٹی میں ڈاکٹر عظمیٰ قریشی، یونیورسٹی آف سرگودھا میں ڈاکٹر اشتیاق احمد، محمد نوازشریف یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ملتان میں ڈاکٹر محمد زبیر اور یونیورسٹی آف پنجاب لاہور میں ڈاکٹر ظفر معین نصر عبوری طور پر وائس چانسلر کی ذمہ داریاں ادا کریں گے۔ عدالت نے معاونت کیلئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب جبکہ دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت 12 جنوری تک ملتوی کردی۔ دوسری جانب وائس چانسلرز کو عہدوں سے نہ ہٹانے کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سیکرٹری ہائر ایجوکیشن اور ایڈووکیٹ جنرل کو طلبی کے نوٹس جاری کردیئے۔