• news

رحمان بھولا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے باوجود بیرون ملک سفر کرتا رہا

کراچی (صباح نیوز+ آن لائن) سانحہ بلدیہ فیکٹری پر پولیس نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ رحمان بھولا نے فیکٹری میں آگ لگانے کا اعتراف کرلیا۔ فیکٹری مالکان کے بھتہ نہ دینے اور پارٹنر شپ سے انکار پر حماد صدیقی نے فیکٹری میں آگ لگانے کی ہدایت دی تھی، رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی۔ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں آگ لگانے کے مرکزی ملزم رحمان عرف بھولا کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزم رحمان بھولا کی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی۔ رپورٹ کے مطابق رحمان بھولا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کرلیا ہے۔ حماد صدیقی نے فیکٹری مالکان سے بھتہ لینے اور پارٹنر شپ کے لئے کہا تھا۔ رپورٹ کے مطابق فیکٹری مالکان نے بھتہ دینے اور پارٹنر شپ سے انکار کر دیا جس پر حماد صدیقی نے فیکٹری کو آگ لگانے کی ہدایت کی تھی۔ سماعت کے دوران رحمان عرف بھولا سر جھکا کر عدالت میں کھڑا رہا۔ بعد میں عدالت نے 29 دسمبر تک رحمان عرف بھولا کا جسمانی ریمانڈ دے دیا۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق سانحہ بلدیہ کا مرکزی ملزم بنکاک سے گرفتار رحمن بھولا پاسپورٹ منسوخ ہونے کے باوجود بیرون ملک سفر کرتا رہا۔ اس کا منسوخ پاسپورٹ سفر کیلئے کیسے کارآمد رہا اس پر سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں رحمان بھولا نے 17 جون 2009ء کو کراچی سے پہلا پاکستانی پاسپورٹ جاری کرایا۔ بلدیہ کی گارمنٹس فیکٹری میں آگ 11 ستمبر 2012 کو لگائی گئی، ملزم نے اصلی پاسپورٹ پر 28 جولائی 2013ء کو دبئی کا 2سال کا ورک ویزہ حاصل کیا۔ ملزم 22 دسمبر 2013ء کو دبئی سے عمرے کے ویزے پر سعودی عرب گیا، عمرے سے واپس آکر ملزم نے دبئی میں پاکستانی سفارت خانے سے 24 جنوری 2014ء کو دوسرا نیا پاسپورٹ جاری کرایا۔ ملزم نے نئے پاسپورٹ پر 8 اپریل 2014ء کو سوڈان کا ویزا حاصل کیا اور 18 اپریل کو خرطوم کا سفر کیا۔ 5 جنوری 2015ء کو دبئی سے ملائشیا کا وزٹ ویزا حاصل کیا، 26 جنوری کو ملائیشیا میں مزید قیام کا ویزا لیا اور پھر اس ویزے کی مدت میں 17 نومبر 2016 تک اضافہ کرایا۔ یہ ویزا 18 نومبر 2016ء کو ختم ہوا تو مبینہ طور پر ملزم مقامی ایجنٹوں کی ملی بھگت سے ملائشیا سے تھائی لینڈ پہنچ گیا جہاں تھائی انٹرپول کے ہاتھوں پکڑا گیا۔ امیگریشن ذرائع کے مطابق فروری 2015ء میں رضوان قریشی کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آئی تو رحمان بھولا کا پاسپورٹ غیرموثر کردیا گیا تھا تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اسے مختلف ملکوں کی امیگریشن نے کیوں نہیں پکڑا۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق عدالت میں جمع کرائی گئی پولیس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ رحمان بھولا اور زبیر چریا نے لگائی۔ حماد صدیقی کے حکم پر فیکٹری کو جلایا گیا۔ حماد صدیقی نے فیکٹری سے بھتہ مانگا تھا عدالت نے حماد صدیقی کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ جبکہ عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس میں ملوث زبیر عرف چریا کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔

ای پیپر-دی نیشن