فنڈ زترقیاتی منصوبوں کے نام جاری کئے جائیں ہائیکورٹ :پنجاب کے ارکان اسمبلی کو براہ راست دینے سے روک دیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کے ارکان اسمبلی کو براہ راست ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ فنڈز ارکان اسمبلی کی بجائے ترقیاتی منصوبوں کے نام پر جاری کئے جائیں۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں پر رکن اسمبلی شنیلا روتھ کی انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں امتیازی سلوک کا نشانہ بنا رہی ہے‘ صرف لیگی ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری کئے جا رہے ہیں۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کے مطابق ترقیاتی فنڈز کے اجرا میں امتیازی سلوک نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ارکان اسمبلی کو براہ راست فنڈز جاری کئے جا سکتے ہیں۔ سرکاری وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ارکان اسمبلی کو قانون کے مطابق فنڈز جاری کئے جاتے ہیں۔ عدالت نے انٹرا کورٹ اپیل منظور کرتے ہوئے پنجاب کے ارکان اسمبلی کو براہ راست ترقیاتی فنڈز جاری کرنے سے روک دیا۔ عدالت نے حکم دیا ہے۔ تمام ارکان اسمبلی سیکرٹری خزانہ اور چیف سیکرٹری پنجاب کے روبرو ترقیاتی سکیمیں جمع کرائیں اور پنجاب حکومت ان ترقیاتی سکیموں کو قانون کے مطابق مساوی بنیادوں پر زیر غور لائے۔