نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد‘ دوسرے صوبے خیبر پی کے کی تقلید کریں: مشیر قومی سلامتی
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبرپی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اصلاحات اور قانون سازی نے صوبے میں نظام کی بہتری اور اچھی حکمرانی کے قیام میں بڑا کردار ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں جرائم اور دہشت گردی کے واقعات میں خاطر خواہ کمی ہوئی جبکہ آپریشن ضرب عضب کے نتائج، پاک افغان سرحد کی مؤثر نگرانی، محکموں کی بہتر کارکردگی اور پیشگی اطلاعات کے حصول اور تبادلے کے فعال نظام نے دہشت گردوںکی سرکوبی اور صوبے میں امن وامان کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں نیشنل ایکشن پلان کے بارے میں ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ میٹنگ کے شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہونے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکرٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ تمام نکات پر خاطر خواہ پیش رفت ہوچکی ہے۔ اجلاس میں متعدد فیصلے کئے گئے۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کو یقین دلایا کہ انکی حکومت صوبے میں اطلاعات کے نظام کی بہتری اور متعلقہ اداروں کو ذمہ داربنانے اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے اور وفاق کے درمیان نیشنل ایکشن پلان پر مکمل ہم آہنگی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر معلوم اور دشوار گزار راستے کی نگرانی ہونی چاہیے کیونکہ ماضی میں ان راستوں سے دہشت گردوں کی نقل و حمل ہوتی رہی جو ہمارے ملک میں دہشت گردی ملوث رہے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے وزیراعلیٰ اور اس کی ٹیم کو پلان پر عملدرآمد کو سراہا اور ان اقدامات کو دوسرے صوبوں کیلئے مشعل راہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر باقی صوبے بھی اسی جذبہ کے تحت اس پلان پر عملدرآمد کریں تو وہ دن دور نہیں جب ہم انتہا پسندی اور دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کر پائیں گے۔