• news

10 برس ڈنڈے کے زور پر اقتدار میں رہنے کے باوجود مشرف این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق رائے نہ کراسکے:شہباز شریف

لاہور (خصوصی رپورٹر)وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان چار اکائیوں، آزادکشمیر اور گلگت بلتستان پر مشتمل ہے۔ پاکستان کی تمام اکائیاں اخوت کے رشتے میں پروئی ہوئی ہیں اور ہمارے غم اور خوشیاں سانجھی ہیں۔ ہم ایک کنبے کی طرح ہیں اور ہمیں روکھی سوکھی مل بانٹ کرکھانا ہے۔ یہی وہ ابدی نظام اور کلیہ ہے جس کے ذریعے ملک جڑے رہتے ہیں اور معاشرے آگے بڑھتے ہیں۔ میرٹ اور انصاف ہی وہ واحد کلیہ ہے جس پر عملدر آمد سے باہمی محبت اور پیار کے رشتے مضبوط ہوتے ہیں اور دوریاں ختم ہوتی ہیں۔ پاکستان اسی وقت ترقی کرے گا جب اس کی تمام اکائیاں ترقی کریں گی۔ پاکستان پر کسی ایک صوبے کا نہیں بلکہ سب کا حق ہے۔ سندھ، بلوچستان، خیبرپی کے ، پنجاب اور دیگر علاقوں کی ترقی درحقیقت پاکستان کی ترقی اور خوشحالی ہے۔ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا بڑا صوبہ ہے اور بلوچستان کے عوام نہ صرف محب وطن ہیں بلکہ پاکستان کی تشکیل میں بھی ان کا اہم کردار ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ70برسوں کے دوران بلوچستان کے عوام میں کچھ شکایات اور غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور بلوچستان کے عوام کی جائز شکایات کا ازالہ ہونا چاہئے تھا۔ بدقسمتی سے پنجاب پر بڑا بھائی ہونے کے ناطے الزامات بھی لگتے رہے لیکن ہم نے عملی اقدامات کے ساتھ انصاف کی بنیاد پر پنجاب پر لگنے والے الزامات کا داغ دھونے کی پوری کوشش کی ہے ۔ این ایف سی ایوارڈ 2009-2010ء میں پنجاب حکومت نے اپنے حصے کے 11ارب روپے سالانہ بلوچستان کو دیئے اور اس طرح5سالوں میں پنجاب نے اپنے حصے کے55ارب روپے بلوچستان کو دیئے ہیں۔ ہم نے اپنے تعلیمی پروگراموں میں بھی بلوچستان سمیت تمام اکائیوں کے طلبہ و طالبات کو شامل کیا ہے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان ہم سب کا ہے اورہمیں اجتماعی کاوشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اسے ترقی اورخوشحالی کی منزل سے ہمکنار کرنا ہے ۔وزیراعلیٰ نے گوادر سے میرٹ کی بنیاد پر 10طلبا و طالبات کو چینی زبان سکھانے کیلئے چین بھجوانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے طلبا ء و طالبات کا کوٹہ بھی بڑھائیں گے اوراس ضمن میںجلدفیصلہ بھی کرلیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ان خیالات کا اظہار گوادر سے پنجاب کے دورے پر آئے ہوئے 78رکنی طلبا و طالبات کے وفد سے خطاب میں ۔ وزیراعلیٰ نے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ بھی تقسیم کیے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ گزشتہ 70سالوں میں بلوچستان نظرانداز ہوالیکن یہ صوبہ پاکستان کا بڑا اہم حصہ ہے۔تاریخ کے حوالے سے یہ درست بات ہے کہ بلوچستان ماضی میں نظرانداز رہا ہے۔ بلوچستان کے جائز مسائل کا حل وفاقی حکومت کی ذمہ داری تھی،ہے اور رہے گی۔ مشرف جو سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگاتا تھا وہ بھی اپنے دور میں این ایف سی ایوارڈ حاصل نہ کرسکا اور10برس تک ڈنڈے کے زور پراقتدار پر قابض رہنے والے اس ڈکٹیٹر کے دور میں این ایف سی ایوارڈ پر اتفاق رائے نہیںہوسکا اور پھراس ڈکٹیٹر نے عبوری ایوارڈدیا۔ یہ سیاسی قیادت ہی تھی جس نے مل بیٹھ کر2009-2010ء میں این ایف سی ایوارڈ حاصل کیا ۔اس وقت کی وفاقی حکومت، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ اور وزرائے خزانہ نے مل بیٹھ کر تاریخی این ایف سی ایوارڈ حاصل کیا اور اگر پوری سیاسی قیادت ایک پیج پر نہ ہوتی تو شاید اس کا حصول ممکن نہ تھا۔ شہبازشریف نے ماڈل ٹاؤن میں طلبا و طالبات اور ان کے اساتذہ کے وفد سے کھل کرباتیں کیں اورطلباء و طالبات نے وزیراعلیٰ شہبازشریف کے خیالات کو سراہا اورصوبہ پنجاب میں شعبہ تعلیم کی ترقی کیلئے شاندار اقدامات پرانہیں زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں وزیراعلیٰ نے پنجاب روڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی۔ شہبازشریف نے کہا کہ سڑکوں پر سفر کرنے والوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے روڈ سیفٹی اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انسانی زندگی انتہائی قیمتی ہے اورسڑکوں پر حادثات کی روک تھام کیلئے روڈسیفٹی اتھارٹی کا قیام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔لاہور چیمبر کی ایوارڈ تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا ہے کہ قومی معیشت کو مضبوط بنانے اور پاکستان کو مسائل اور چیلنجز سے نکالنے کے حوالے سے ملک کے صنعتکاروں اورتاجر برادری کا کلیدی کردار ہے - قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈ ی کی حیثیت رکھنے والے صنعتکارو اور تاجر برادری کے جائز مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے - میں تاجر برادری کے وفاق سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے ان کا وکیل بن کر تاجربرادری کے ساتھ اسلام آبادجانے کیلئے تیار ہوں۔ تقریب میں وزیراعلیٰ نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور صنعتکاروںو کاروباری شخصیات کے ساتھ ماضی کے لمحات کا خوشگوار انداز میں ذکر کیا۔ شہبازشریف نے ممتاز صحافی اور تحریک پاکستان کے گولڈ میڈلسٹ کارکن محمد خان نقشبندی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن