کیا پاکستان میں14 کروڑ کی کرپشن کچھ نہیں ، اس طرح تو سب لوگ پارسا ہیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے سابق وزیر مذہبی امور سید حامد سعید کاظمی کی سزا کیخلاف دائر اپیل باقاعدہ سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جیل حکام سے بھی ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ درخواست ضمانت پر قرار دیا کہ عدالت ریکارڈ اور دیگر ملزموں کے بارے میں دستاویزات دیکھنے کے بعد فیصلہ کریگی۔ ملزم کے وکیل کی جانب سے اسے نیک اور پارسا کہنے پر جسٹس دوست محمد خان نے کہا کہ کیا پاکستان میں 14 کروڑ روپے کی بدعنوانی کچھ بھی نہیں؟ اس طرح تو پاکستان کے تمام لوگ ایماندار اور پارسا ہیں۔ حامد سعید کاظمی کے وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا کہ کیس کے شریک ملزموں سابق سیکرٹری آفتاب الاسلام اور ڈی جی رائو شکیل کی سزا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردی ہے۔ جبکہ میرے موکل کو چھ سال قید کی سزا ہوئی جن میں سے وہ تین سال آٹھ مہینے کی سزا کاٹ چکے ہیں اس کیس میں ملزمان پر مجموعی طور پر 14 کروڑ روپے کی کرپشن کرنے کا الزام ہے لیکن میرے موکل پر کرپشن کا نہیں بلکہ،اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے، وہ نیک اور پارسا انسان ہیںاس لئے استدعاہے کہ انکی سزاکیخلاف دائر درخواست کوسماعت کیلئے منظور کیا جائے اور انکی ضمانت پر رہائی کا حکم جاری کیا جائے۔ جسٹس دوست نے کہا کہ یہاں سپریم کورٹ میں اربوں کے کیس سامنے آرہے ہیں،جسٹس اعجا زافضل خان نے وکیل سے کہا کہ باقی دو ملزموں کی سزا معطل ہونے کی بنیاد پر عدالت فریقین کو جواب دینے کیلئے نوٹس جاری کرتی ہے جس کی روشنی میں عدالت کیس کی کارروائی کو آگے بڑھائے گی۔