سود خوری، شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ
مکرمی! ایک خبر کے مطابق غریت اور سود سے تنگ کامونکی کارہائشی رجب علی خاں پٹھان جو آٹھ بچوں کا باپ تھا ٹرین تلے آکر خود کشی کرلی نہایت ہی افسوس کا مقام ہے اس بے چارے نے اپنا قرضہ اتارنے کیلئے سود پر پیسے لئے اور محنت مزدوری کر کے سود کی قسطیں اتار تا رہا چند روز قبل سود خووروں نے اپنی اصل رقم کا مطالبہ کر کے اسے سربازار ذلیل و خوار کیا۔ جس پر اس نے دل برداشتہ ہو کر موت کو گلے لگالیا پیشتر ازیں بھی نہ جانے کتنے غریب اور تنگدست انسان سود خوروں کے ہاتھوں ذلیل و خوار ہو کر اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی گنوا کر حرام موت مرچکے ہیں۔ یہ حرام کاروبار آج کل ہر شہر، قصبہ گلی اور کوچوں میں عروج پر ہے، بے حمیت وطن دشمن صاحب ثروت لوگ یہ دھندا کر کے اپنی تجوریاں بھر رہے ہیں۔ مودی کاروبار کی آئین پاکستان نفی کرتا ہے۔ سودی کاروبار کی روک تھام کیلئے قوانین موجود ہیں لیکن ان پر کبھی عملدرآمد نہیں کیا جاتا حکومت وقت سے استدعا ہے کہ سود کے کاروبار کے خاتمہ کیلئے قوانین پر سختی برت کر اس سماجی اور معاشرتی برائی کا خاتمہ کرے۔ تاکہ غریب بھی سکون کا سانس لے سکے۔ ذرا غور فرمائے کہ شرک کے بعد سب سے بڑا گناہ سود کا لین دین کرناہے۔ (رب نواز صدیقی، پاکپتن)