مدارس سے متعلق حکومت کے کالے قانون کو نہیں مانتے: فضل الرحمن
ٹھٹھہ (نامہ نگاران) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے مدرسوں کا نیا قانون متعارف کرایا ہے ہم ایسے کالے قانون کو نہیں مانتے حکومت کا یکطرفہ قانون ہمیں قبول نہیں سجاول میں میرپورخاص، نواب شاہ اور حیدرآباد ڈویژن کے ورکر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ مدارس کا احسان ہے جنہوں نے انتہا پسندی کو روکا۔ مغربی تہذیب کی نمائندگی کرنے والوں کو دینی مراکز کھٹک رہے ہیں۔ ہمیں اسلامی تشخص پر فخر ہے اس کو اپنی شناخت سمجھتے ہیں۔ ہماری جماعت پارلیمنٹ میں ایک مسلک کی نہیں پوری امت مسلمہ کی نمائندگی کرتی ہے۔ انہوں نے حکومت سند ھ کو متنبہ کیا کہ مدارس اور دینی اداروں کے خلاف امتیازی قوانین بنانے سے گریز کرے جو لوگ مدارس کو نشانہ بناتے ہیں وہ بیرونی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس ایک شوشہ ہے۔ الیکشن نزدیک آرہے ہیں اس لئے مخالف سیاسی جماعتیں اس کو کیش کرانا چاہتی ہیں۔ بغیر کسی ثبوت اور تحقیق کے کسی سے استعفیٰ مانگنا درست نہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی مظالم قابل مذمت ہیں۔
مولانا فضل الرحمن