• news

ایوان بالا میں چوہدری نثار کی عدم موجودگی پر پیپلز پارٹی کے ارکان شیر بن گئے

جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں جہاں نیب کی کارکردگی زیر بحث آئی وہاں اپوزیشن ارکان اپنی’’ چھریاں ‘‘ تیز کرکے سانحہ کوئٹہ کے تناظر میں وزیرے داخلہ چوہدری خان پر ’’ حملہ آور‘‘ ہونے کے لئے ایوان میں آئے اسے حسن اتفاق کہیے یا کچھ اور ایوان میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان موجود نہ تھے وہ پیپلز پارٹی کے ارکا ن کا نہ صرف چڑھایا ہو ادھار اتار دیتے بلکہ ’’مور اوور‘‘ کر دیتے اور پیپلز پارٹی کے ارکان کو آڑے ہاتھوں لیتے۔ شایدچوہدری نثار علی خان کو اس بات کا علم نہیں تھا یا انہوں نے پیپلز پارٹی کے ارکان سے ’’ماتھا‘‘ نہ لگانے کا فیصلہ کیا ان کی ایوان میں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمنٰ نے نمائندگی کی جمعرات کو چیئرمین سینٹ نے رولنگ دی کہ قائد ین ایوان اور حزب اختلاف کی نشستوں پر کوئی رکن نہ بیٹھے لیکن ان کی جماعت کے رکن تاج محمد قائد حزب اختلاف کی خالی نشست پر جا کر بیٹھ گئے تو چیئرمین سینٹ نے انہیں اس نشست سے اٹھوا دیا جس کے بعد تاج محمد نے معذرت کر لی ایوان میں نیب کی ’’پلی بارگین ‘‘ پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا میاں رضا ربانی نے نیب کی جانب سے بلوچستان کے سابق صوبائی سیکرٹری خزانہ مشتاق رئیسانی کے کیس کے حوالے سے پلی بارگین کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ سینٹ کی مجلس قائمہ برائے قانون و انصاف کو بھجوا دیا اور ہدایت کی کہ مجلس قائمہ 9 جنوری تک نیب کے آرڈیننس کا جائزے اور ترامیم تجویز کرے۔یہ بات قابل ذکر ہے ایوان میں حکومت ’’گونگی بہری ‘‘ بن گئی اور نیب کا دفاع نہیں کیا سینٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن کو وفاقی وزیر داخلہ کے خلاف سیاسی پوائنٹ سکورننگ کا موقع مل گیا انہوں نے کہا کہ’’ سانحہ کوئٹہ کے حوالے سے جوڈیشل کمیشن کی رپور ٹ میں اہم ثبوت موجود ہیں، جن کے تحت ذمہ داروں کو قانون کی گرفت میں لایا جا سکتا ہے اعتزاز احسن نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ حکومت ایک بار سپریم کورٹ پر ’’حملہ آور‘‘ ہونے کی تیاری کر رہی ہے ان کے ریمارکس پر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے ارکان کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اس پر سینیٹر اعتزاز احسن نے کہاکہ ’’آج لگتا ہے حکومت کو سننے کا حوصلہ نہیں ‘‘ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف جس طرح وزیر داخلہ نے جارحانہ انداز سے بیان دئیے ہیں اس سے لگتا ہے کہ یہ سپریم کورٹ کو پھر تقسیم کریں گے اور قاضی فائز عیسیٰ کو سجاد علی شاہ بنائیں گے۔ سینیٹر سحر کامران نے کہاکہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جرات کو سلام پیش کرتی ہوں جنہوں نے محنت سے اچھی رپورٹ لائی۔ سسی پلیجو نے کہاکہ دہشت گردوں نے بھی وفاقی وزیر داخلہ پر ’’حملہ ‘‘ کیا اور کہا کہ ’’وہ ذاتی انا سے باہر نہیں آتے‘‘ سینیٹر کر نل (ر) طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ جمہوری حکومت میں رپورٹ آتی تو وزارت داخلہ اس کی تعریف کرتی۔ انہوں نے مولانا احمد لدھیانوی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا بہتر ہو گا چوہدری نثارعلی خان خود آج ایوان بالا میں آجائیں اپوزیشن کی تنقید کا بھر پور جواب دیںکیونکہ وہ تمام پہلو?ں پر کھل کر بات کر سکتے ہیںگزشتہ تین مالی سالوں کے دوران خالص پبلک ڈومیسٹک قرضہ 38.7 فیصد تھا‘ فیصل آباد اور شیخوپورہ میں سی پیک منصوبے کے تحت ایکسپورٹ پروسیسنگ زونز قائم کئے جائیں گے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ کرنے والوں کی کل تعداد 55لاکھ 62 ہزار 74 ہے ایک ہنر ایک نگر پروگرام کے تحت 28ہزار خواتین کو تربیت دی گئی ہے1430 آسامیوں پر تقرری کے عمل کو روک دیا گیا ہے۔ ایوان بالانے نیشنل کمانڈ اتھارٹی (ترمیمی) بل 2016ئ￿ کی منظوری دیدی۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے رہائشی علاقوں میں کمرشل سرگرمیوں کو کافی حد تک ختم کیا جاچکا ہے۔ وزیر مملکت داخلہ نے انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی کی دوسری عبوری رپورٹ سینیٹ میں پیش کردی چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ارکان تیس دن کے اندر اس حوالے سے اپنی سفارشات قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو بھجوا سکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن