• news

لاہور سمیت پنجاب بھر میں شدید دھند، حافظ آباد : بس الٹنے سے6 افراد جاں بحق

لاہور + اسلام آباد + حافظ آباد + شیخوپورہ + فیروزوالہ (ایجنسیاں + نامہ نگاران + نمائندہ نوائے وقت + خبر نگار) پنجاب‘ خیبر پی کے اور سندھ کے بیشتر علاقے شدید دھند کی لپیٹ میں آگئے‘ سردی کی شدت میں بھی اضافہ‘ دھند کے باعث حافظ آباد میں بس الٹنے سے 6 افراد جاں بحق متعدد زخمی ہو گئے جبکہ دیگر حادثات میں 12 افراد زندگی کی بازی ہار گئے بیسیوں زخمی جبکہ شدید دھند سے لاہور ایئرپورٹ پر پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا جس کے باعث دو درجن پروازیں منسوخ کر دی گئیں‘ متعدد تاخیر کا شکار ہوئیں۔ موٹر وے اور نیشنل ہائی وے بھی کئی مقامات سے بند رہی جبکہ ٹرینیں بھی تاخیر کا شکار رہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب‘ خیبر پی کے اور سندھ کے مختلف علاقے ہفتہ کے روز بھی شدید دھند کے گھیرے میں رہے، لاہور سمیت جلال پور بھٹیاں‘ سکھیکی‘ ننکانہ صاحب‘ مرید کے‘ فیصل آباد‘ گوجرانوالہ‘ گجرات‘ قصور ، پتوکی پتوکی، اوکاڑہ، ساہیوال، ملتان، خانیوال، بہاولپور اور رحیم یار خان سمیت دیگر شہروں میں شدید دھند کے باعث نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ۔ لاہور میں ایئرپورٹ اور گرد و نواح میں شدید دھند کے باعث حد نگاہ 30 میٹر رہ گئی۔ اسلام آباد سے لاہور آنے والی پرواز 665 کو کراچی موڑ دیا گیا ۔ کراچی سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 312 کو منسوخ کر دیا گیا، لاہور ائیر پورٹ پر حد نگاہ پچاس میٹر تک رہ گئی، پروازوں کی لینڈنگ کیلئے جدید لائٹنگ سسٹم آن کرلیا گیا۔ایئرپورٹ حکام کے مطابق حدنگاہ کم ہونے پر پروازوں کی آمدورفت صبح 9 بجے تک بندکردی گئی جس کے باعث 12 پروازیں منسوخ کرنی پڑیں اور متعدد تاخیر کا شکار رہیں ۔ ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں تک شدید دھند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ ترجمان موٹر وے پولیس نے بتایا کہ کوٹ مومن سے لاہورتک موٹروے ، فیصل آباد سے پنڈی بھٹیاں اور پشاور سے رشکئی انٹرچینج تک شدید دھندکی وجہ سے ٹریفک کے لئے بند کیا گیا۔ نیشنل ہائی وے پر چیچہ وطنی سے رحیم یار خان تک دھند کے باعث حد نگاہ صفر رہ گئی جبکہ نیشنل ہائی وے پر بھی ساہیوال تک دھند نے ٹریفک کی روانی کو متاثر کیا۔ جبکہ شدید دھند کے باعث لاہور آنے والی ٹرینیں بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار رہیں۔ علاوہ ازیں پتوکی سے نامہ نگار کے مطابق لاہور سے چشتیاں جانے والی باراتیوں کی بس پتوکی کے قریب الٹنے سے خاتون نصرت بی بی جاں بحق اور 15 افراد زخمی ہو گئے۔ سکھیکی کے قریب بھی ٹرک اور مسافر کوچ کے درمیان تصادم میں ایک شخص جاں بحق اور تین افراد زخمی ہو گئے۔ کالا شاہ کاکو جی ٹی روڈ پر دھند کے باعث 10 سے زائد گاڑیاں ٹکرا گئیں جس سے 22 افراد زخمی ہو گئے۔ حاصل پور میں نواحی گائوں 59 فتح کے رہائشی حاجی محمدعالم اور محمد ارشد موٹر سائیکل پر گھر جا رہے تھے کہ 60-61فتح چشتیاں ہائی وے روڈ کے قریب سڑک پر کھڑی ہوئی گنے سے لوڈ ٹریکٹر ٹرالی سے ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں دونوں موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق چک 5-65 ایل میں دو موٹر سائیکل آپس میں ٹکرانے کے نتیجہ میں چھٹی جماعت کا طالب علم عبداللہ شریف جاں بحق ہو گیا۔ جی ٹی روڈ پر داد فتیانہ کے قریب موٹر سائیکل اور کیری ڈبہ میں تصادم کے نتیجہ میں کسووال کا 50سالہ محمد اکرام جاں بحق ہو گیا۔ دھند کے دوران ساہیوال فیصل آباد روڈ پر قطب شہانہ پل کے قریب موٹر سائیکل بیل گاڑی سے ٹکرانے کے نتیجہ میں فیصل آباد کا نوجوان عبید اللہ جاں بحق ہو گیا۔ حافظ آباد میں سیالکوٹ سے سانگلہ ہل جانے والی بس سکھیکی روڑ پر رکھ والہ کے مقام پر پہنچی تو تیز رفتاری اور دھند کے باعث بے قابو ہو کر سیم نالہ میں جاگری جس کے نتیجہ میں چھ افراد جاں بحق ہو گئے جاں بحق ہونے والوں میں تین بچے‘ ایک خاتون اور دو مرد شامل ہیں جبکہ 30سے زائد افراد زخمی ہوگئے جنھیں ریسکیو کی امدادی ٹیموں نے ٹراما سنٹر اور ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا جہاں آٹھ زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے ہوئیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں ٹی ایم اے پنڈی بھٹیاں کا ملازم احمد علی، منیر احمد، زبیر، کاشف، حسین وغیرہ شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں ایک ہی خاندان کے سات افراد نذیراں بی بی، صفیہ بی بی، فوزیہ بلال، عبداللہ، عبدالرحمن، حسنین اور کامران وغیرہ شامل ہیں۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق مانسہرہ سے لاہور جانے والی کوچ جب کوٹ سرور انٹر چینج کے قریب پہنچی تو شدید دھند کے باعث پیچھے سے آنے والے ڈمپر سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں ناناگُل ساکن مانسہرہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا اور امجد‘ٖغریب نواز‘ نواز، منظور، سراج، اشرف زخمی ہو گئے۔ شیخوپورہ‘ جوئیانوالہ اور مریدکے سے نامہ نگاران کے مطابق شیخوپورہ اور گردونواح میں شدید دھند کے باعث 8 مختلف پر ٹریفک حادثات میں خاتون ٹیچر سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔ لاہور روڈ جوئیانوالہ موڑ کے قریب آئل ٹینکر کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجہ میں 2ملز مزدورسگے بھائی زخمی ہو گئے جبکہ آئل ٹینکر بے قابو ہو کر الٹ گیا۔ ٹریفک کی آمدورفت کئی گھنٹے تک معطل رہی۔ مریدکے حددو کے قریب دھند کے باعث کار نہر میں جا گری جس میں 3 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ کالا شاہ کاکو کے قریب مسافر کوچ کی موٹر سائیکل رکشہ کو ٹکر کے نتیجہ میں 6 افراد شدید زخمی ہوگئے مریدکے جی ٹی روڈ کے قریب تیز رفتار مسافر بس اور ویگن میں تصادم جس میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 9 افراد زخمی ہو گئے۔ سرگودھا روڈ بائی پاس مسافر وین کی رکشہ کو ٹکر جس میں 7 افراد زخمی ہو گئے۔ شیخوپورہ کھنہ لبانہ کے قریب مسافر بس اور کیری ڈبہ میں تصادم جس کے نتیجہ میں خاتون ٹیچر شازیہ سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ 10 سے زائد زخمی ہو گئے۔ لاہور ائرپورٹ پر 12 پروازیں منسوخ کی گئیں۔ جبکہ شاہین ائر لائنز کی کویت جانے والی پرواز رات 11 بجے کی بجائے 19 گھنٹوں کی تاخیر سے شام 8 بجے‘ سعودی ائر لائنز کی پرواز 15 گھنٹے تاخیر‘ دوبئی جانیوالی پروازوں 19 گھنٹے‘ پی آئی اے کی نیو یارک سے آنے والی پرواز 13 گھنٹے‘ شاہین ائرلائنز کی کویت سے آنے والی پرواز 12 گھنٹے مانچسٹر سے آنے والی پی آئی اے کی پرواز 15 گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی۔

ای پیپر-دی نیشن