حکمرانوں کا احتساب کرنے کیلئے عوام کو بڑی تحریک برپا کرنا ہوگی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار+نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں جمہورےت کے نام پر بدترین بادشاہت ہے۔ حکمران سامراجی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے معاشرے کو تقسیم کررہے ہیںاور یہ تقسیم زندگی کے تمام شعبوں میں گہری ہوتی جارہی ہے۔ اس ظالمانہ نظام کی پشت پر بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ میں بیٹھے سامراج کے وہ ایجنٹ ہیں جو اسلام سے خائف اور مذہب کو صرف کلچر کی حد تک مانتے ہیں۔ جمہوریت نظام مصطفیﷺ کا راستہ ہے، ہم انتخاب کے ذریعے انقلاب لائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی شوری اجلاس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ کچھ خاندانوں نے طے کرلیا ہے کہ وہ ایوان اقتدار تک پہنچنے کیلئے ایک دوسرے کو کندھا دیں گے اور کبھی ایک دوسرے کی کرپشن کے خلاف زبان نہیں کھولیں گے۔ ملک پر فیوڈلز کا قبضہ ہے، ادارے یرغمال، عدالتوں سے انصاف صرف پیسے والے کو ملتا ہے۔ مزدور اور کسان بدحال اور عام آدمی کنگال ہوچکا۔کرپشن نے ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا، مقتدر خاندانوں نے سیاست کو گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے، باریاں لینے والوں نے اپنے لئے لندن، پیرس، واشنگٹن اور دبئی میں محل بنا لئے ہیں جبکہ غریب کے گھر کا چولہا بھی بجھ گیا۔ حکمرانوں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کیلئے عوام کو ایک بڑی تحریک برپا کرنا ہوگی۔انہوں نے کہا کہ 2018ءکے انتخابات بھی اسی نظام کے تحت ہوئے اور انتخابی اصلاحات نہ کی گئیں تو عوام انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرےں گے۔ الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے کہ فوری طور پر انتخابی اصلاحات کا آغاز کردے تاکہ الیکشن کی آمد سے پہلے انتخابی نظام کی خرابیوں کو دور کیا جاسکے۔ سینیٹر سراج الحق نے مرکزی شوریٰ کے ارکان اور ضلعی امراءکو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں عوامی رابطہ مہم کو منظم کریں اور ملک بھر کے طول وعرض میں پھیل کر عوام کو جماعت اسلامی کی دعوت پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم ایک کروڑ ووٹرز بنالیں تو ملک و قوم کو لٹیروں سے ہمیشہ کیلئے نجات دلا ئی جاسکتی ہے ۔
سراج الحق