مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مہاجرین کی آباد کاری قابل مذمت ہے: سردار مسعود خان
اسلام آباد (صباح نیوز) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مغربی پاکستان کے نام نہاد مہاجرین (غیر کشمیری ہندوئوں) کو ریاستی شناخت دینے اور مستقل طور پر جموں میں آباد کرنے کے گھنائونے منصوبے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ گھنائونے منصوبے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کشمیر کے حوالے سے قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری قوم کو پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط کٹھ پتلی حکومت کے اس مذموم منصوبے پر شدید تشویش ہے۔ جس کے ذریعے وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی ڈیمو گرافی تبدیلی کرنے پر تلی ہوئی ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کرنا اور انہیں ووٹ دینے اور دوسرے حقوق سے نوازنے کا مقصد مسلمانوںکی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہے۔ اسے کشمیری قوم کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے قتل عام اور انہیں نابینا بنانے کے بعد بھارت کی کشمیری مسلمانوں کے خلاف ایک اور بڑی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر اور پاکستان کے عوام مسئلہ کشمیر کا مذاکرات کے ذریعے پر امن حل چاہتے ہیں اور اس قسم کے اقدامات سے مقبوضہ کشمیر کے نوجوان مزید مشتعل ہوں گے۔