نیب کرپشن میں اضافے کی وجہ ہے، چیئرمین فوری مستعفی ہوں: عمران
اسلام آباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے نیب میں 12 کیسز ہیں یہ کیسے ممکن ہے وہ نیب کو آزادی سے کام کرنے دیں، چیئرمین نیب کی تقرری بارے وزیر داخلہ چودھری نثار کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، چیئرمین نیب فوری مستعفی ہوں،ریگولیٹری اتھارٹیز کو وزارتوں کے ماتحت کرنا چھوٹے صوبوں کیساتھ ظلم ہے ، حکومتی اقدام کیخلاف عدالت جانا پڑا تو جائینگے، خواجہ آصف کرپٹ ، نا اہل لوگوں کی کیٹیگری میں آتے ہیں، جعلی خبر پر بیان دے کر پوری دنیا میں پاکستان کو نقصان پہنچایا۔ پاناما لیکس پر تمام اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہیں، ملک میں جمہوریت کو بچانا ہے تو نوازشریف سے جواب لینا ہوگا، اسحاق ڈار نے وزیراعظم کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف کیا۔ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے چیئرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے وزیر داخلہ چوہدری نثار کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر نیب سپریم کورٹ کے ماتحت ہو تو یہ پاکستان کیلئے خوش آئند ہوگا۔ نیب پلی بارگین کے نام پر کرپشن کو فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیب کامیاب ہوتا تو آج ملک میں کرپشن بڑھ نہ رہی ہوتی لہٰذا نیب کے چیئرمین کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے ، انہوں نے کہا کہ جب وزیر داخلہ خود کہہ رہے ہیں کہ چیئرمین نیب کا تقرر عدلیہ کو کرنا چاہئے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کے لوگوں کو بھی اس پر اعتماد نہیں رہا۔ پاکستان کی تاریخ میں پاناما لیکس اہم کیس ہے، اس معاملے پر تمام اپوزیشن جماعتیں اکٹھی ہیں، بیرون ملک دولت پاکستان عوام کی ہے، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام حکومت سے جواب لینا ہوتا ہے، جب بھی حکومت قانون توڑتی ہے تو اپوزیشن کو جواب لینا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں چاہتی تھیں کہ نواز شریف کا جمہوری احتساب ہو تاہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ وزیراعظم کو جواب دینا چاہئے۔ پاناما کے معاملے پر عوام میں جارہے ہیں، دیکھتے ہیں 27 دسمبر کو پیپلز پارٹی کیا اعلان کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کیخلاف تحریک انصاف سڑکوں پر نہیں آتی تو یہ معاملہ دب چکا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر وزیراعظم نے اسمبلی میں جھوٹ بولا لیکن انہیں پتہ تھا کہ سپریم کورٹ میں جھوٹ نہیں چلے گا، عمران نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ پاناما لیکس کے معاملے پر فوری طور پر بنچ تشکیل دیا جائے۔ پاناما کیس کو فوری سنا جائے اور روزانہ سماعت کی جائے۔