سندھ طاس معاہدے کی منسوخی کا بھارتی مشن، ستلج، راوی، بیاس کا بھی رخ بدلنے کی تیاریاں
نئی دہلی (آن لائن) پاکستان کے ساتھ 50 سالہ پرانے آبی معاہدے کی منسوخی کے مشن پر کاربند رہتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے سندھ طاس معاہدے کا جائزہ لینے کے لئے بنائی گئی بین وزارتی ٹاسک فوس کی پہلی میٹنگ کی صدارت وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری نریندر امشرا نے کی جبکہ اس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول، آبی وسائل کے سیکرٹری ششی شیکھر ، فنانس سیکرٹری اشوک لاواس اور پنجاب و جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری بھی موجود تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بین الوزارتی ٹاسک فورس کی پہلی میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر میں دریاﺅں پر ہزاروں میگاواٹ صلاحیت والے پن بجلی پروجیکٹس کی تعمیر کا معاملہ زیر غور لایا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کل ملا کر 18 ہزار میگاواٹ صلاحیت والے پن بجلی پاور پروجیکٹ تعمیر کئے جا رہے ہیں جن میں سے تین ہزار میگاواٹ صلاحیت والے پروجیکٹوں کی نشاندہی کا کام مکمل کیا جا چکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دوسرے مرحلے میں بھارت سرکار کی طرف سے بیاس ، راوی اور دریائے ستلج کے پانی کا رخ بدلنے کے لئے نہروں کی تعمیر کو حتمی شکل دی جائے گی۔