2015ء کی نسبت رواں سال جرائم کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی: ترجمان پنجاب پولیس
لاہور (نامہ نگار) ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق 2016ء کے دوران صوبہ پنجاب میں سال 2015ء کی نسبت جرائم کی شرح میں مجموعی طور پرواضح کمی ریکارڈ کی گئی اور صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال میں گذشتہ سال کی نسبت واضح بہتری آئی اور 2015 کی نسبت 2016 میں قتل ، اقدام قتل، ڈکیتی، راہزنی، چوری اور نقب زنی سمیت جرائم کی مختلف کیٹیگریز کے گراف میں کمی دیکھنے میں آئی جبکہ ڈاکوؤں، راہزنوں، چوروں اور اغوا کاروں کے 3006گروہوں کے 9177ملزموں کو گرفتار کرکے ان سے ایک ارب ،27 کروڑ ، 81 لاکھ 86 ہزار روپے مالیت کا مال اور تاوان کی مد میں وصول کئے گئے6 کروڑ 83ہزار روپے کے علاوہ پنجاب پولیس نے ملزموں سے کروڑوں روپے کا ناجائز اسلحہ اور منشیات بھی برآمد کی ہیں۔ گذشتہ سال 2015میں پنجاب میں ڈکیتی، راہزنی اور چوری کے 82657 مقدمات درج ہوئے جبکہ 2016میں ڈکیتی، راہزنی اور چوری کے 79510مقدمات درج ہوئے۔ سال 2015کی نسبت 2016میں اغوا برائے تاوان کے واقعات میں59فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ،2015 میں اغوا برائے تاوان کے 81واقعات پیش آئے جبکہ 2016 میں ایسے واقعات کی تعداد صرف33رہی ۔ 2015 میں ڈکیتی کے ساتھ قتل کے 176واقعات پیش آئے جبکہ 2016 میں ایسے139 واقعات پیش آئے۔ 2015 میں ڈکیتی اور راہزنی کے 1520 مقدمات درج ہوئے جبکہ2016 میں ایسے واقعات کی تعداد صرف 923رہی۔ بینکوں میں ڈکیتی کے واقعات میں 50فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ،2015 میں بینکوں میں ڈکیتی کے 36واقعات رونما ہوئے جبکہ2016میں انکی تعداد 18ہے۔ 2015 میں پٹرول پمپس پر ڈکیتی کے 115واقعات پیش آئے جبکہ2016 میں انکی تعداد 56 رہی۔گاڑیاں چھیننے کے واقعات میں 22فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور 2015 کے 4550واقعات کے مقابلے میں 2016 میں 3550واقعات پیش آئے۔ گذشتہ برس میں چوری کے مجموعی طور پر 16214واقعات پیش آئے جبکہ رواں برس انکی تعداد13487رہی۔2015میں قتل کے مجموعی طور پر4481واقعات پیش آئے جبکہ2016 میں 4081افراد مختلف واقعات میں قتل ہوئے۔ پنجاب پولیس کے سخت اقدامات کے باعث بھتہ خوری کے واقعات میں 4فیصد کمی واقع ہوئی اور 2015 کے 302مقدمات کے مقابلے میں 2016 میں بھتہ خوری کے235 مقدمات درج ہوئے جس کے تقریباً تمام ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔