• news

کوئی ملک سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا: پاکستان

اسلام آباد (بی بی سی + آئی این پی + صباح نیوز + اے این این) پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے سندھ طاس معاہدے کو کوئی بھی ملک یکطرفہ طور پر منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا اور پاکستان اِس بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کی صورت میں اپنی حکمت عملی اپنائے گا۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان سندھ طاس معاہدے کے تناظر میں انڈیا کی سرگرمیوں کا جائزہ لے گا۔ انہوں نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے پر عمل درآمد کے دوران کوئی تنازع پیدا ہو تو اْسے دور کرنے کے لیے ثالثی کا نظام موجود ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے وہ حقائق جاننے کیلیے مشن کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دینے کیلئے بھارت پر دباؤ ڈالے۔ انہوں نے کہا امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے پاکستانی حکومت نے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ عافیہ صدیقی کا معاملہ امریکہ کے ساتھ اعلیٰ سیاسی سطح پر اْٹھایا ہے، پاکستان نے اْن کے لیے وکیل کیے ہیں اور پاکستانی اہلکار اْن سے باقاعدگی سے ملاقات کرتے رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اب بھی جب کبھی عافیہ صدیقی کو کوئی مدد چاہیے ہوتی ہے تو اْنھیں فراہم کی جاتی ہے۔ عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے سابق سفیر حسین حقانی کو دی جانے والی رقم کے سوال پر ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ انھیں اِس معاملے میں معلومات نہیں۔ انہوں نے بتایا پاکستان چین اور روس کے درمیان ہونے والا اجلاس دراصل پہلے سے موجود سہ ملکی نظام کار کا تسلسل ہے اور اِس کا مقصد خطے خصوصاً افغانستان میں امن کا قیام ہے اور اِس سلسلے میں افغانستان کو اِس سہہ ملکی نظام میں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ صباح نیوز/ اے این این کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہا ہے پاکستان مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور وہاں پر بھارتی مظالم کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کر رہا ہے، کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب معاملات بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں لیکن بھارت کا رویہ مثبت نہیں، بھارت کی آبی دہشت گردی پر گہری نظر ہے۔ ڈاکٹرعافیہ صدیقی کے مسئلے کو امریکہ کیساتھ اعلیٰ سطح کی ملاقاتوں میں بھرپور طریقے سے اٹھایا، اب بھی ان کی رہائی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں، نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی ممبر شپ کے لئے غیرامتیازی سوچ کو اختیار کرنا جنوبی ایشیا کے سٹرٹیجک استحکام کے لئے بھی ضروری ہے، پاکستان مسئلہ فلسطین کا پرامن اور پائیدار حل چاہتا ہے اور ہم فلسطین کاز کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پاکستان، چین اور روس کے سہ فریقی مذاکرات میں علاقائی اور افغانستان کی سلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیا۔این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا دنیا کو بتا دیا ہے این ایس جی کے معاملے پر پاکستان اور بھارت کو یکساں نظر سے دیکھنا ہوگا۔ پاکستان ہر لحاظ سے این ایس جی کی رکنیت پر پورا اترتا ہے، نیوکلیئرسپلائرز گروپ کے کسی رکن ملک نے پاکستان کی مخالفت نہیں کی۔ ترجمان نے کہا یمن کی سمندری حدود میں پاکستانی کارگو شپ پر حملے کی تصدیق نہیں ہو سکی، یمن میں پاکستانی سفارتخانے نے بھی واقعے کی تصدیق سے معذرت کی ہے اورایران کے پاس بھی ایسی کوئی معلومات نہیں۔

ای پیپر-دی نیشن