• news

مقبوضہ کشمیر: شبیر شاہ پھر نظر بند، مسرت عالم کی رہائی اور گرفتاری

سرینگر (نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر میں حریت قیادت کی کال پر آج سے دو روزہ ہڑتال اور احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ نے حریت مسرت عالم کو رہا کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ تاہم عدالتی حکم کے بعد حریت رہنما اور جموں کشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم کو پولیس نے دوبارہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا اور نامعلوم مقام پر لے گئی۔ حریت کانفرنس کے تینوں دھڑوں اور یاسین ملک کی جانب سے مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے اعلان کے بعد بھارتی فوج اور پیرا ملٹری فورسز نے علاقے میں سکیورٹی سخت کر دی، اہم شاہراہوں پر فوج اور پولیس کے گشت میں اضافہ ہو گیا ہے، دیگر علاقوں میں بھی گاڑیوں اور شہریوں کڑی تلاشی لی گئی، شبیر احمد شاہ رہائی کے بعد گھر میں پھر نظر بند کر دیا گیا، سید علی گیلانی اور میر واعظ سمیت دیگر رہنماؤں کی بھی نظربندیوں اور گرفتاریوں کا امکان ہے، بانڈی پورہ میں نے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں کیخلاف وکلاء کا احتجاج، بھارتی فورسز پر پتھراؤ، مزید 4 نوجوان گرفتار کر لئے گئے۔ شمالی کشمیر کے بانڈی پورہ قصبے میں عسکریت پسندوں سے فائرنگ کے تبادلے میں دو بھارتی فوجی زخمی ہو گئے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ کے خلاف 34 ویں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کو کالعدم قرار دینا اگرچہ خوش آئندہے، لیکن خدشہ ہے کہ گزشتہ کالعدم ہونیوالے ایکٹوں کی طرح اس بار بھی کٹھ پتلی انتظامیہ نے انکی رہا ئی سے قبل ہی پی ایس اے کا ایک اور ڈوزئیر تیار کررکھا ہوگا نام نہاد اسمبلی کے رکن اور عوامی اتحادپارٹی کے سربراہ انجینئر عبدالرشید نے کہا کٹھ پتلی انتظامیہ نے کشمیری عوام کو ذہنی اور جسمانی تشدد کانشانہ بنانے کیلئے بھارتی فورسز کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہندو پناہ گزینوں کو مقبوضہ علاقے کے ڈومیسائل سرٹیفکیٹس دینے کا کٹھ پتلی انتظامیہ کا اقدام ایک اتنہائی حساس معاملہ ہے جسکا واحد مقصد کشمیر میں مسلمانوں کی آباد ی کے تناسب کو کم کرنا ہے۔ ریاستی باز آباد کاری کونسل کی 7 ویں گورننگ کونسل کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے کہا کہ غریب متاثرین کی باز آباد کاری اور سماج میں انہیں اپنا مقام دلانے کے لئے خصوصی پروگرام تشکیل دئیے جانے چاہئیں۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ نے حریت رہنما مسرت عالم کے خلاف الزامات پر عدم ثبوت کی بنا پر رہا کیا گیا ہے۔ حریت رہنما مسرت عالم کو 2010ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن