تحریک انصاف کے ایم این اے پر نوجوان کا حملہ، گتھم گتھا، تخت بھائی: پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن کے کارکنوں میں ہاتھا پائی
ایبٹ آباد / تخت بھائی (نامہ نگاران + نوائے وقت رپورٹ) ایبٹ آباد میں صحت وانصاف پروگرام کی تقریب میں نوجوان نے پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اظہر جدون کی گھونسوں، تھپڑوں سے پٹائی کردی۔ دونوں آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔ پولیس نے نوجوان کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ تخت بھائی میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے کارکن آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے کو دھکے دیئے اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ جمعرات کے روز ایبٹ آباد میں صحت انصاف پروگرام کی تقریب میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی اظہر جدون تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ اچانک تقریب میں موجود ایک نوجوان اپنی نشست پر کھڑا ہوا اور خیبر پی کے میں ہسپتالوں کی حالت زار پر ایم این اے اظہر جدون سے بحث و مباحثہ شروع کردیا اور اچانک ہی سٹیج پر چڑھ کر اظہر جدون پر گھونسوں اور تھپڑوں کی بارش کردی۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے بھی جوابی وار میں نوجوان کی درگت بنائی۔ پولیس نے بروقت سٹیج پر پہنچ کر تشدد کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے کر قریبی تھانے منتقل کردیا۔ صحت وانصاف کی تقریب میں صوبائی وزیر صحت شہرام تراکئی بھی موجود تھے۔ پولیس کا کہنا تھا نوجوان نے اظہر جدون کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اس کی تحقیقات کررہے ہیں۔ مشتعل نوجوان کا کہنا تھا صوبے میں ہسپتالوں کی حالت انتہائی ابتر ہے اور تحریک انصاف حکومت صرف کھوکھلے نعروں سے عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔ ڈاکٹر اظہر جدون نے نواں شہر واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایاز سلیم رانا کے ساتھ ہونے والے واقعہ کا کوئی تعلق نہیں پولیس واقعہ کی شفاف انکوائری کروائے۔ علاوہ ازیں تخت بھائی کے حلقہ پی کے27کے مختلف مقامات ٹکر ، پیرسدی اور جلالہ میں واقع تعلیمی اداروں کے افتتاح کے موقع پر ایم پی اے جمشید خان مہمند کے حامیوں اور مسلم لیگی کارکنوں نے صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان کی تقریب کے دوران دھاوا بول کر تقریب الٹ دی۔ تحصیل ناظم تخت بھائی ممتاز خان مہمند بھی درجنوں حا میوں کے ہمراہ اپنے بھائی ایم پی اے جمشید خان مہمند کی حمایت کے لئے میدان میں کود پڑے۔ ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی اور گالم گلوچ سمیت صوبائی وزیر تعلیم کے پرائیو یٹ سیکرٹری بلال اور مسلم ایس ایف کے صوبائی جنرل سیکرٹری عابد یوسفزئی کے درمیان ہاتھا پائی سے حالات مزید کشیدہ ہو گئے اور سینکڑوں کی تعداد میں پی ٹی آئی اور مسلم لیگی کارکنان اسلحے اور ڈنڈوں سے لیس ہو کر موقع پر پہنچ گئے ۔ اے ایس پی سرکل تخت بھائی علی بن طارق اور ایس ایچ او تھا نہ تخت بھائی فضل شیر خان پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر حالات کو مزید خراب ہونے سے بچا لیا۔ صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان بھی آپے سے باہر ہو گئے کہ وہ پورے صوبے کے وزیر تعلیم ہیں اور انہیں کوئی مائی کا لعل کسی افتتاح سے نہیں روک سکتا واقعے کے بعد علا قے میں دو نوں گروپوں کے درمیان آنکھ مچولی ہو تی رہی جس کے باعث حا لات کشیدہ رہے۔ صوبائی وزیر عاطف خان قیادت اور کارکنوں کے ہمراہ جونہی گرلز ہائیر سیکنڈری سکول ٹکر کی زیر تعمیر عمارت کا افتتاح کرنے کیلئے موقع پر پہنچے تو مسلم لیگ ن کے ممبران ضلع کونسل مردان میاں عبد الرحمان، فرح سید ایڈوکیٹ اور دیگر نے لیگی کارکنوں نے ان کا راستہ روک کر افتتاح کرنے سے منع کرنے کی کوشش کی۔ ان کا موقف تھا کہ مذکورہ عمارت حلقہ ایم پی اے جمشید خان مہمند کے فنڈز سے تعمیر ہو رہی ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنمائوں اور مسلم لیگی رہنمائوں و کارکنان کے ہمراہ زبردست نوک جھونک ہوتی رہی اور دونو اطراف سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی اور گالم گلوچ کے بعد ایک دوسرے کو دھکے اور ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ صوبائی وزیر تعلیم عاطف خان نے بضد ہو کر منصوبے کا افتتاح کر ڈالا۔