ظلم ہے ملک کے بڑے عہدوں پر فرعون صفت افسران بیٹھے ہیں: لاہور ہائیکورٹ
لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے ریٹائر ہیڈ ماسٹر کو بر وقت پنشن نہ دینے پر ای ڈی او گجرات کو جرمانہ کر دیا۔ ای ڈی او نے جرمانہ عدالت میں ہی ادا کر دیا۔کیس کی سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ انتظامی عہدوں پر براجمان ہوتے ہی افسران فرعونیت کا شکار ہو جاتے ہیں، ظلم یہ ہے کہ ملک کے بڑے عہدوں پر فرعون صفت افسران بیٹھے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس قاسم خان نے ادریس نامی ریٹائرڈ ہیڈ ماسٹر کو ڈیڑھ برس گزرنے اور عدالتی حکم کے باوجود پنشن کی عدم ادائیگی کے خلاف کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر ایگزیکٹو ڈسٹرکٹ افسر گجرات نے پیش ہو کرعدالت کو بتایا کہ مجاز اتھارٹی کے دستخط نہ ہونے کے سبب پنشن ادا نہیں کی جا سکی۔جس پر عدالت نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں تاخیر سے پنشن اور واجبات کی ادائیگی کے ذمہ دار افسران اور سیکرٹری سکول ایجوکیشن کو توہین عدالت کے براہ راست نوٹس جاری کئے جائیںعدالت نے ای ڈی او گجرات کا جواب مسترد کرتے ہوئے عدالتی احکامات نظر انداز کرنے پر ای ڈی او ایجوکیشن اور کمرہ عدالت میں موجود متعلقہ افسران کو فی کس دس ہزار روپے موقع پرجرمانہ کر دیاعدالتی حکم پر ای ڈی او ایجوکیشن گجرات نے دس ہزار روپے جرمانہ کی رقم موقع پردرخواست گزار کوادا کی اور عدالت سے استدعا کی کہ جرمانہ کی بقایا رقم واپس جاتے ہی درخواست گزار کو ادا کر دی جائے گی جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کا مقام اپنی جگہ کسی کو زیادتی کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے احکامات پر عمل درآمد کیلئے متعلقہ افسروں کو 2 روز کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ اگر عمل درآمد نہ کیا گیا تو سیکرٹری سکولز ایجوکیشن اور ذمہ دار افسران کے خلاف براہ راست توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔