• news

برداشت کے بغیر گھر اور خاندان بھی نہیں چل سکتا، میثاق جمہوریت پر کاربند ہیں، میں نہ مانوں کہنے والوں کا علاج نہیں : نوازشریف

مظفرآباد+ اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی+ صباح نیوز+ نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہم آج بھی میثاق جمہوریت پر کاربند ہیں لیکن اگر کوئی میں نہ مانوں کی پالیسی پر چلے تو ہم کچھ نہیں کرسکتے۔ مظفر آباد میں آزاد کشمیر کونسل کے بجٹ اجلاس سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا ہم تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ جمہوریت کا مطلب دوسروں کو برداشت کرنا ہے لہذا ہمیں مثبت تنقید کو برداشت کرنا ہوگا کیونکہ برداشت کے بغیر گھر اور خاندان بھی نہیں چل سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا ہم آج بھی میثاق جمہوریت پر کاربند ہیں لیکن اگر کوئی میں نہ مانوں کی پالیسی پر چلے تو ہم کچھ نہیں کرسکتے، اپنی الگ مسجد بنانیوالوں اور میں نہ مانوں کہنے والوں کا کسی کے پاس علاج نہیں۔ وزیراعظم نے کہا سی پیک ملک کی ترقی کے لیے مثالی منصوبہ ہے، جتنے ترقیاتی منصوبے ہم نے شروع کیے ان کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی جبکہ عوام اپنے ادھورے خوابوں کی تعبیر چاہتے ہیں۔ عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کیلئے سخت محنت کرنا ہوگی۔ سی پیک مثالی ترقی کا منصوبہ ہے جس پر کئی سیکٹرز پر کام کر رہے ہیں، یہاں لوگ بھی توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام نے مسلم لیگ ن کو بڑا مینڈیٹ دیا۔ اتنا مینڈیٹ کسی قسمت والی جماعت کو ہی ملتا ہے۔ عوام نے جن جماعتوں کو مینڈیٹ دیا ہم ان کے مینڈیٹ کا احترام بھی کرتے ہیں۔ حکومت عوام کی امنگوں پر پورا اترنے کی کوشش کرے گی ۔ اگر ترقیاتی کام ہوئے تو عوام مطمئن ہو جائیں گے۔ وسائل کی کمی ہر جگہ ہوتی ہے لیکن ہم وسائل کی کمی کے باوجود عوام کے مسائل حل کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں سڑکوں اور موٹرویز کا جال بچھایا جارہا ہے۔موجودہ دور میں پاکستان میں جس طرح سرمایہ کاری ہورہی ہے اسکی مثال نہیں ملتی۔ وزیراعظم نے مزید کہا آزادکشمیر میں ہمارے دریا بہہ رہے ہیں اور آزادکشمیر میں بجلی منصوبے لگانے کے وسیع مواقع موجود ہیں ، ہم ان مواقع سے بھر پور فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ نواز شریف نے اپنی حکومت کے اہداف کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہم کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ 2018 تک ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا جبکہ پاکستان ترقی کرے گا۔ سی پیک منصوبے کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ کشمیر بھی اس منصوبے کا باقاعدہ حصہ بننے والا ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف مختصر دورے پر مظفر آباد پہنچے، وفاقی وزراء اسحاق ڈار، برجیس طاہر، خرم دستگیر سمیت طارق فضل چوہدری ،سردار مہتاب احمد خان، پرویز رشید اور آصف کرمانی نے بھی آزاد جموں و کشمیر کونسل کے 53ویں بجٹ اجلاس میں شرکت کی۔ بجٹ اجلاس کے دوران مقبوضہ کشمیر میں شہداء کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ 2 نئے ممبران عبدالخالق وصی اور چوہدری محمد صدیق نے حلف اٹھایا۔ دونوں ارکان سے وزیراعظم نواز شریف نے حلف لیا۔ نواز شریف کی صدارت میں آزاد جموں و کشمیر کونسل کے بجٹ برائے سال 2016-17ء کی منظوری دی گئی۔ آزاد جموں و کشمیر کونسل کا اگلے مالی سال کیلئے 22 ارب 55 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے گزشتہ دنوں بھارتی گولہ باری کا نشانہ بننے والی بس کا بھی معائنہ کیا۔ انہوں نے واقعہ کی شدید مذمت کی۔ سینٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفرالحق نے وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے علیل بھارتی وزیرخارجہ سشماسوراج کو خط تحریر کیا ہے، خط میں ان کی طبیعت اور جلد صحتیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سشما سوارج گردے کے عارضے کے باعث کئی دن سے نئی دلی کے ہسپتال میں زیرعلاج رہیں۔

ای پیپر-دی نیشن