ترک ماڈل ، سیف میڈیسن سپلائی اتھارٹی کے قیام کی منظوری، ادویات کی خورد برد ختم ہو گی: شہباز شریف
لاہور (خبرنگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت سال نو کے پہلے روز تعطیل کے باوجود 3 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں ترکی کی وزارت صحت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ترک وفد کے ارکان کو سال نو کے آغاز پر مبارکباد دی اور کہا اللہ تعالیٰ سے دعا ہے نیا سال ہم سب کیلئے خوشیاں اور امن کا پیغام لے کر آئے۔ وزیراعلیٰ نے استنبول میں سال نو کے آغاز پر دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی اور اس واقعہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین اور ترک بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا پاکستان کے عوام غم کی گھڑی میں ترکی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ دہشت گردی کا ناسور ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے جس سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو مل کر اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا ترکی کی وزارت صحت کے تعاون سے پنجاب کے ہیلتھ کئیر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنائیں گے۔ دکھی انسانیت کی خدمت ایک عبادت سے کم نہیں اور آج ہم نے دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے جن اقدامات پر اتفاق کیا ہے اس کے ہیلتھ کیئر سسٹم کی بہتری پر دور رس نتائج مرتب ہوں گے۔ انہو ںنے کہا پنجاب حکومت نے ترک ماڈل کی طرز پر ادویات کی خریداری، ترسیل اور تقسیم کے نظام کو فول پروف بنانے کا فیصلہ کیاہے اور اس ضمن میں ادویات کا سٹیٹ آف دی آرٹ سپلائی چین مینجمنٹ سسٹم رائج کیا جائے گا۔ اس نظام سے مریضوں کو نہ صرف معیاری ادویات ملیں گی بلکہ خوردبرد کا خاتمہ ہوگا اور غیرضروری ادویات کی خریداری کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔وزیراعلیٰ نے پنجاب سیف میڈیسن سپلائی اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا یہ اتھارٹی مکمل طو رپر خودمختار اور آزاد ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو اتھارٹی کا تنظیمی اور قانونی ڈھانچہ بنانے کیلئے فوری طو رپر اقدامات کرنے کی ہدایت کی اور کہا نئے نظام کے تحت پائلٹ پراجیکٹ پر کم سے کم مدت میں عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ ادویات کو عالمی معیار کے مطابق محفوظ رکھنے کیلئے جدید ویئر ہائوسز پہلے مرحلے میں لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں تعمیر کئے جائیں گے۔ ترک وفد میں ڈاکٹر سلامی کیلک ، ڈاکٹر حسن کاگل اور دیگر اعلیٰ حکام شامل تھے جبکہ ترک قونصل جنرل سردار ڈینیز بھی اس موقع پر موجود تھے۔ مزید براں مسلم لیگ ن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا 2017 ء میں ترقی و خوشحالی کے اسی سفر کو مزید تیزی سے آگے بڑھائیں گے جس کی بنیاد 2016ء میں رکھی گئی ہے اور 2017ء میں ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کی سیاست ہو گی۔ 2017ء وعدوں اور منصوبوں کی تکمیل کا سال ہے۔ توانائی سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے انتہائی تیزرفتاری اوراعلی معیار سے پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں۔ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت بھی متعدد منصوبے تیزی سے مکمل کئے جارہے ہیں ۔ ساہیوال میں 1320میگاواٹ کے کول پاور پراجیکٹ رواں برس کے اوائل میں مکمل ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا 2017 میںاحتجاج یا انتشار نہیں، صرف ترقی اورخوشحالی کی سیاست ہوگی اورجولوگ پاکستان کی ترقی اورعوام کی خوشحالی روک کر تماشا لگانا چاہتے ہیں، وہ پہلے کی طرح آئندہ بھی ناکام و نامرادرہیں گے۔ پاکستان کے باشعورعوام نے 2014 اور 2016 میں احتجاجی سیاست سے لاتعلق رہ کرمٹھی بھر سیاسی عناصر کو آئینہ دکھا دیا ہے اورالزام تراشی ،جھوٹ اوراحتجاجی سیاست اپنی موت آپ مرچکی ہے، جو لوگ عوام کی ترقی وخوشحالی کے سفر میں رخنہ ڈالنا چاہتے تھے وہ سیاسی طور پر تنہا ہو چکے ہیں۔ ترقی وخوشحالی کے دشمنوں کو اپنے طرز عمل پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے عوام صرف اور صرف ترقی و خوشحالی اور امن چاہتے ہیں۔