• news

جامع مسجد سرینگر کے باہر جنرل (ر) جنرل حمید گل کی تصویر والے بینرز آویزاں‘ بھارت اسلام آباد کی مذاکراتی پیشکش کا مثبت جواب دے : میرواعظ

سرینگر(اے این این+آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں احتجاج کے بعد ہڑتال میں پھر ڈھیل سے کاروباری سرگرمیاں بحال ہو گئیں۔ سرینگر کی مرکزی جامع مسجد کے باہر حمید گل کی تصاویر والے مزاحمتی بینر ز آویزاں کر دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق جامع مسجد سرینگر کے باہری دروازے پر پاکستان کے سابق جنرل حمید گل کے بینر آویزاں کئے گئے جن پر مزاحمتی تحریر درج کی گئی تھی۔یہ بینرز نامعلوم افراد کی طرف سے لگائے گئے سرینگر جموں شاہرہ پر تلاشیوں کا سلسلہ بھی جاری رہا جبکہ سرینگر میںبھی کئی جگہوں پر ناکے لگا کر گاڑیوں کی چیکنگ کی جا رہی تھی۔ علاوہ ازیں کھریو، پانپور، ترال، اونتی پورہ، وین، سنگم،شوپیان، زینہ پورہ، کیلر اور را جپورہ ، سامبورہ، پاہو،رتنی پورہ، کاکہ پورہ سمیت دیگر علاقوں میں عام کاروبار بحال ہو گیا۔ دوسری طرف کل جماعتی حریت کانفرنس(گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یٰسین ملک کو دوبارہ گرفتار کرکے سینٹرل جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آر ایس ایس کا ایجنڈا عملانے کے لئے عوامی امنگوں اور ان کے حقوق پر شب خون مارنے کے اقدامات کررہی ہے۔ یٰسین ملک ایک پر امن عوامی احتجاج کی قیادت کررہے تھے لیکن حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ کسی بھی پر امن آواز کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یٰسین ملک کو زدوکوب کرنے اور کپڑے پھاڑنے کو بربریت اور غنڈہ گردی کی انتہا قرار دیا۔ دریں اثناءسمبل کا 38سالہ شہری غلام محی الدین گزشتہ ایک سال سے بہار میں لاپتہ ہے جس کی وجہ سے نہ صرف اس کی عمر رسیدہ ماں پریشان ہے بلکہ اس کا چھوٹا بھائی ظہوراپنے بھائی کی جدائی کا صدمہ برداشت نہ کرتے ہوئے اس دنیا سے ہمیشہ کیلئے چلا گیا۔مرکنڈل سمبل کی بیوہ خاتون نوری بیگم نے الزام لگایا کہ ان کے ایک بیٹے کو سازش کے تحت پہلے بہار لے جایا گیا۔انہوں نے بتایا کہ غلام محی الدین پیشہ سے ایک مزدور تھا اور گھر کا واحد کفیل تھا۔ ادھر اپنے بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس ”ع“ گروپ کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے لہٰذا مسئلے کے حل کے لئے نئی دہلی کو اسلام آباد کی مذاکراتی پیشکش کا مثبت ردعمل دکھانا چاہئے۔بھارتی قیادت جنوبی ایشیا کے لاکھوں لوگوں کی بہتری کے لئے اسلام آباد کی مذاکراتی پیشکش کا مثبت جواب دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ ستر سالوں سے حل طلب مسئلہ کشمیر کا پائیدار حل نکالے۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنی ہٹ دھرمی ترک کر دے اور خطے میں امن کے لئے اپنا اہم کردار ادا کرے۔ انہوں نے یاسین ملک کی گرفتاری اور ان کی جیل منتقلی کی بھری شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اقوام کٹھ پتلی انتظامیہ کے جمہوری اقدار کے احترام کے دعوﺅں کو جھوٹ ثابت کرنے کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
کشمیر

ای پیپر-دی نیشن