ق لیگ میں مشاہد حسین سید کا 15 سالہ ’’سنہرا دور‘‘ اختتام پذیر ہوگیا
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) ق لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین کی جانب سے قومی اسمبلی کے رکن طارق بشیر چیمہ کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل مقرر کئے جانے کے بعد مشاہد حسین سید کا پارٹی میں 15 سالہ ’’سنہری دور‘‘ اختتام پذیر ہوگیا ہے۔ پچھلے 15 سال کے دوران مشاہد حسین سید نے پارٹی کو ’’زندہ‘‘ رکھا۔ ق لیگ میں ان کا پروایکٹو رول رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق 21 اکتوبر کو ق لیگ کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس میں مشاہد حسین سید کو پارٹی کا سیکرٹری جنرل نہیں بنایا گیا بلکہ مرکزی سیکرٹری جنرل کا منصب خالی رکھا گیا۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے بوجوہ مشاہد حسین سید کو پارٹی کا مرکزی سیکرٹری جنرل نہیں بنایا۔ پارٹی ذرائع کے مطابق کافی عرصہ قبل چودھری برادران اور مشاہد حسین سید کے درمیان فاصلے پیدا ہوگئے تھے۔ مشاہد حسین سید نے پارٹی میں پروایکٹو کردار ادا کرنے کی بجائے اپنی تمام تر توجہ پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ پر مرکوز کر دی تھی اور وہ عملاً ریاست سے الگ ہوگئے تھے۔ انہوں نے چودھری برادران سے سالہا سال کی رفاقت کو نہ چھوڑا۔ مشاہد حسین سید کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف کے بارے میں اپنے دل میں ’’نرم گوشہ‘‘ رکھتے ہیں وہ پارٹی پالیسی کو نظرانداز کر کے کشمیر کاز کیلئے بیرون ملک خصوصی ایلچی بن کر رہ گئے۔ پارٹی میں ہارڈ لائنرز انکی ان سرگرمیوں سے ’’نالاں‘ بھی تھے لیکن مشاہد حسین سید نے چودھری برادران سے تعلقات کار قائم رکھے۔ پارٹی کی مرکزی سیکرٹری جنرل شپ واپس لئے جانے کے باوجود وہ ’’خاموش‘‘ رہیں گے اور دیرینہ تعلقات کا پاس کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مشاہد حسین سید نے خود پارٹی کی مرکزی سیکرٹری جنرل شپ کی ذمہ داریوں سے سبکدوشی کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔