• news

عراق میں 8 دھماکے‘ 2 پولیس سٹیشنوں پر خودکش حملے‘ 12 اہلکاروں سمیت 48 ہلاک

بغداد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ رائٹرز) عراق کے دارالحکومت بغداد، سامرہ شہر میں پولیس سٹیشنز میں تین کار بم حملوں، خود کش حملے سمیت 8 دھماکے ہوئے۔ 2 اہلکاروں سمیت 48 افراد ہلاک 67 زخمی ہوئے۔ بغداد کے علاقے میں کار بم دھماکے میں متعدد افراد زخمی ہوئے جبکہ مشرقی علاقے الصدر میں تیل پائپ لائن کے قریب دھماکہ ہوا۔ صدر دھماکے کی ذمہ داری داعش نے قبول کر لی۔ دوسری جانب عراقی فوج نے شمالی شہر موصل کو دہشت گرد گروپ داعش سے چھڑانے کے لیے جاری دوسرے مرحلے کے آپریشن میں مزید پیش قدمی کرتے ہوئے اہم مقامات پر کنٹرول کا دعوی کیا ہے۔ بغداد کے صدر سٹی ڈسٹرکٹ میں اس وقت کار بم دھماکہ کیا گیا جب فرانس کے صدر عراق کے دورے پر بغداد میں موجود تھے۔ دوسری جانب عراقی فوج نے شمالی شہر موصل کو دہشت گرد گروپ داعش سے چھڑانے کے لیے جاری دوسرے مرحلے کے آپریشن میں مزید پیش قدمی کرتے ہوئے الکرامہ کالونی سمیت اہم مقامات پر کنٹرول کا دعوی کیا ہے۔ یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا جب فرانسیسی صدر ٹرانسو اولاند بغداد کے قریب عراق کی انسداد دہشت گردی کی اکیڈمی کا دورہ کر رہے تھے۔ انہوں نے وہاں تعینات فرانسیسی فوجیوں کو بتایا کہ وہ یہاں داعش سے لڑ کر فرانس کو حملوں سے بچا رہے ہیں۔ پیر ہی کو دولت اسلامیہ کے جنگجوئوں نے بیجی شہر کے قریب فوجی بیرک پر حملہ کیا جس میں 4 فوجی ہلاک ہو گئے۔ ایک انٹرویومیں انہوں نے کہاکہ فرانس کئی دیگر ملکوں کی طرح عراق میں داعش کے خلاف جنگ میں بغداد حکومت کے فوجی دستوں کی مدد کر رہا ہے، اور یہ عمل سال 2017ء میں بھی جاری رہے گا۔ فرانسیسی دستے دہشت گردی کے مسئلے پر قابو پانے کے سلسلے میں ہمارا کام ابھی مکمل نہیں ہوا۔ ہمیں ابھی مزید جنگ کرنا ہو گی۔ یہی مالی، شام اور عراق میں ہمارے فوجی مشنوں کا مقصد ہے۔ فرانسیسی حکومت کی ملک میں دہشت گردی کے خلاف داخلی جنگ آئندہ بھی جاری رہے گی، جس کا مقصد فرانسیسی سرزمین پر نئے خونریز حملوں کے علاوہ فرانس میں آباد مسلمانوں میں مذہبی شدت پسندی کے رجحانات کے پھیلاؤ کو روکنا بھی ہے۔امریکی کمانڈر میجر جنرل جوزف مارٹن نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو بتایا مشرقی موصل میں داعش کمزور پڑ رہی ہے۔ سامرہ شہر کے 2 پولیس سٹیشنز پر خودکش حملہ میں 7 مارے گئے۔ امریکی فوج کے ترجمان نے کہا ہے عراق‘ شام میں 3بس میں داعش کے ٹھکانوں پر حملوں میں 188شہری مارے گئے۔ یہ کارروائیاں 2014ء سے شروع کی گئی تھیں‘ ان ہلاکتوں پر افسوس ہے۔

ای پیپر-دی نیشن