موسمیاتی تبدیلی سے بچائو کی پالیسیاں ختم کرنے کا عندیہ، ٹرمپ سے رپیبلکن رہنما پریشان
نیویارک (بی بی سی) امریکہ کی ریپبلکن پارٹی کی ایک سرکردہ رہنما نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس میں ہونے سے انھیں فکر ہے کہ ان کے سات پوتے پوتیوں کا مستقبل کیا ہوگا۔ سابق صدر جارج بش کے دور صدارت میں امریکہ کے ادارہ ماحولیات، اینوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کی سربراہ رہنے والی کرسٹین ٹوڈ وِٹمین کا الزام ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق دستیاب سائنسی حقائق کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بی بی سی کے ریڈیو فور سے بات چیت کے دوران کیا جس کا عنوان ’ماحولیاتی تبدیلی، ٹرمپ کارڈ‘ تھا۔ کرسٹین ٹوڈ وِٹمین نے خبردار کیا ہے ڈونلڈ ٹرمپ کی اس دھمکی نے دنیا کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے کہ عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد وہ مضر موسمیاتی تبیدلیوں سے بچاؤ کی پالیسیاں ختم کر دیں گے۔ منتخب صدر کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ماحولیات اور توانائی کے بارے میں موجودہ امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں سے کاروباری دنیا کو نقصان ہو رہا ہے۔ لیکن مِس وِٹمین کا کہنا ہے امریکہ کیلئے ضروری ہے کہ وہ کوئی ایسا راستہ تلاش کرے جس سے کرۂ ارض کو نقصان پہنچائے بغیر کاروبار کو فروغ ملے۔ اگرچہ ابھی تک ماحولیات سے متعلق مسٹر ٹرمپ کی مجوزہ حکمت عملی کی تفصیلات واضح نہیں ہیں، تاہم مسٹر ٹرمپ کی ٹیم کے ارکان یہ کہتے رہے ہیں مسٹر ٹرمپ کے دور میں کوئلے پر انحصار میں اضافہ ہوگا، تیل کی نئی پائپ لائنیں کھولی جائیں گی۔ مسٹر ٹرمپ کے حامی یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ مسٹر ٹرمپ امریکہ کو عالمی ماحولیاتی بچاؤ کے معاہدے سے الگ کر لیں گے، صدر اوباما کے توانائی کے ماحول دوست منصوبوں کو ترک کر دیں گے، اور نہ صرف ادارہ ماحولیات کو بند کر دیں گے بلکہ امریکہ کے ادارہ توانائی کا بوریا بستر بھی لپیٹ دیں گے۔